سفاک مودی کے دور میں بھارت پر ہندوتوا راج مسلط، تعلیمی ادارے بھی غیر محفوظ ہو چکے ہیں

فاشسٹ مودی نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی آزادیِ رائے کو جرم بنا دیا ،آر ایس ایس کے ہاتھوں غاصب مودی نے تعلیمی اداروں کو انتہا پسندی کا گڑھ بنا دیا ،جنسی ہراسانی کے ملزم پروفیسروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے طلباء سراپا احتجاج ہیں،پونڈیچری یونیورسٹی میں ایس ایف آئی کے طلباء پر پولیس کا حملہ، متعدد طلبہ گرفتار کر لئے گئے،طلبا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بے رحمانہ تشدد کیا اور خواتین سے بدسلوکی کی،

اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کا کہنا ہےکہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،ہراسانی کے الزامات کے باوجود ملوث اساتذہ تاحال عہدوں پر برقرار ہیں،ڈاکٹر مدھوائیہ اور ڈاکٹر شیلندر سنگھ پر 16 سے زائد طلباء کے سنگین الزامات عائد ہیں ،

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ضابطے کے باوجود ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے پر بھی سماعت نا مکمل ہے،دہلی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کرنے والے مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء بھی بھارتی انتہا پسندی کا شکارہیں،دہلی یونیورسٹی کے طلباء پر بھارتی انتہا پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے ارکان نے حملہ کیا،فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے پر مقامی افراد اور دہلی پولیس نے مل کر طلباء پر لاٹھی چارج بھی کیا ،تعلیمی میدان میں ہندوتوا تسلط قائم کرنے کے لیے مودی کی سرپرستی میں آر ایس ایس کی غنڈہ گردی جاری ہے

پنجاب یونیورسٹی کے نائب صدر اشمیت سنگھ کے مطابق پروفیسر سے لے کر وائس چانسلر تک ہر تقرری آر ایس ایس کی منظوری سے ہوتی ہے،اقتدار پر قابض مودی کے دور میں انتہا پسند آر ایس ایس اور بی جے پی نے بھارت کے ہر ادارے پر قبضہ جما لیا ہے ،طلباء پر پولیس تشدد مودی حکومت کے فاشسٹ چہرے اور اقلیت دشمنی کا واضح ثبوت ہےنااہل مودی اور انتہا پسند تنظیموں نے بھارت کے نام نہاد سیکولرازم کا چہرہ بے نقاب کردیا

Shares: