بھارت سمندر کی گہرائیوں میں مشن بھیجنے کیلئے تیار

سمندر میں زندگی اور زمین پر زندگی کا براہ راست تعلق ہے
0
57
india

چاند پر بھیجے گئے چندریان 3 مشن کی کامیابی کے بعد بھارت سمندر کی گہرائیوں میں انسان بردار مشن بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے-

باغی ٹی وی: بھارت کی جانب سے پراجیکٹ سمندریان کے تحت 3 افراد کو زیر آب 6 ہزار میٹر گہرائی میں بھیجا جائے گا، جس کے لیے ایک خصوصی آبدوز تیار کی جا رہی ہے اس مشن کا مقصد سمندر کی گہرائی میں موجود دھاتوں جیسے کوبالٹ، نکل اور مینگنیز کو تلاش کرنا ہے جبکہ سمندری ماحول کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔

سمندریان، انسان اور بغیر پائلٹ کے ایکسپلوریشن پر مشتمل ہے اورر یہ ارتھ سائنس کی وزارت کی طرف سے شروع کی گئی ایک انتہائی اہم کوشش ہے بغیر پائلٹ کا مشن 7,000 میٹر سے آگے جا چکا ہے، جب کہ انسان بردار مشن کے لیے آبدوز زیر تعمیر ہے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ میں اپنے سائنسدانوں اور انجینئروں کے ساتھ تعمیر کی پیشرفت کی نگرانی کروں گا مجھے امید ہے کہ ہم اسے وقت پر مکمل کر لیں گے،سمندر میں زندگی اور زمین پر زندگی کا براہ راست تعلق ہے ہمیں اپنے مستقبل کو مزید محفوظ بنانا چاہیے اور خود کو بہتر علمی نظام سے مالا مال کرنا چاہیے، وقار کے ساتھ رہنا چاہیے اور فطرت کا احترام کرنا چاہیے خدا ہم پر مہربان ہے۔

مراکش کے بعد اسرائیل تباہ کن مناظر کا شکار ہو سکتا ہے،ماہرین نے خبردار کر …

اس آبدوز کو Matsya 6000 کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تیاری لگ بھگ 2 سال سے جاری ہےاس آبدوز کی اولین آزمائش چنائی کے ساحل کے قریب خلیج بنگال میں 2024 کے شروع میں کی جائے گی یہ ٹائٹن آبدوز کی طرح کی آبدوز ہوگی جسے خصوصی طور پر سمندر کی گہرائی میں انسانی مشنز کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔
https://x.com/KirenRijiju/status/1701175948673269772?s=20
واضح رہے کہ ٹائٹن وہ آبدوز ہے جو جون 2023 میں بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کے ملبے کی جانب جاتے ہوئے تباہ ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے بھارتی Matsya 6000 کے ڈیزائن کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں بھارت کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) کے سائنسدان اس آبدوز کو تیار کر رہے ہیں اور اس کے ڈیزائن، میٹریل، آزمائشی مراحل اور اسٹینڈرڈ پروٹوکول طے کریں گے۔

ناسا کے رووَر نے مریخ پرآکسیجن پیدا کر لی

بھارتی وزارت ارتھ سائنسز کے سیکرٹری ایم روی چندرن نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ سمندریان مشن پر کام جاری ہے اور اس کی آزمائش 2024 کی اولین سہ ماہی کے دوران سمندر کی 500 میٹر گہرائی میں کی جائے گی اس آبدوز کی تصویر اور دیگر تفصیلات بھارت کے وزیر ارتھ سائنسز کرن ریجیجو نے ایک ایکس پوسٹ میں شیئر کی تھیں،یہ پراجیکٹ 2026 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

اس وقت امریکا، روس، جاپان، فرانس اور چین ایسے ممالک ہیں جو اس طرح انسان بردار مشن سمندر کی گہرائی میں بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں این آئی او ٹی کے ڈائریکٹر جی اے رام داس نے بتایا کہ 2.1 قطر کی گول آبدوز میں 3 افراد سفر کر سکتے ہیں، اس آبدوز کو 80 ملی میٹرموٹی ٹائیٹینیم کی چادر سےتحفظ فراہم کیا گیا ہے اور وہ 6 ہزار یٹر گہرائی میں سمندر کی سطح سے 600 گنا زیادہ دباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہےیہ آبدوز ایک وقت میں 12 سے 16 گھنٹے سفر کرسکے گی جبکہ اس میں 96 گھنٹے کے لیے آکسیجن کی سپلائی موجود ہوگی۔

اسلام آباد میں امریکی سفیرکی الیکشن کمشنرسےملاقات پرامریکا کی وضاحت

Leave a reply