بھارت کا ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے ساتھ کوئی خاص سلوک کرنے سے انکار

2023 worldcup

ہندوستان کے سرکاری ترجمان ارندم باغچی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوئی خاص سلوک نہیں کیا جائے گا۔ہمارے لیے پاکستانی ٹیم کسی بھی دوسری ٹیم کی طرح اہم ہے۔ کوئی خاص رعایت نہیں کی جائے گا جب اور جہاں بھی ضرورت ہوگی مناسب کور فراہم کیا جائے گا،گزشتہ ہفتے پاکستان کی حکومت نے قومی ٹیم کو اس سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے گرین سگنل دیا تھا۔وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا، پاکستان نے مسلسل اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ کھیلوں کو سیاست کے ساتھ نہیں ملایا جانا چاہیے۔ اس لیے اس نے آئندہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے اپنی کرکٹ ٹیم کو بھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ .تاہم وزارت خارجہ نے بھارت میں قومی ٹیم کی سکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔پاکستان اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز 6 اکتوبر کو راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم، حیدرآباد میں ہالینڈ کے خلاف کرے گا۔آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستان کا شیڈول یہ ہے جسکے مطابق 6 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہالینڈ کے خلاف 12 اکتوبر ، حیدرآباد میں سری لنکا کے خلاف15 اکتوبر احمد آباد میں بھارت بمقابلہ20 اکتوبر ، بنگلورو میں بمقابلہ آسٹریلیا 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان بمقابلہ پاکستان،27 اکتوبر بمقابلہ جنوبی افریقہ چنئی میں جبکہ 31 اکتوبر کو بمقابلہ بنگلہ دیش کولکتہ میںکھیلا جائے گا اس طرح 4 نومبر کو بمقابلہ نیوزی لینڈ بنگلورو اور 12 نومبر بمقابلہ انگلینڈ کولکتہ میں کھیلا جائے گا،دن کے میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:00 بجے شروع ہوں گے جبکہ دیگر تمام میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے اور دوپہر 01:30 بجے پر شروع ہوں گے۔اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ کولکتہ میں کھیلے گا۔اگر ہندوستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ممبئی میں کھیلے گا جب تک کہ پاکستان کے خلاف نہیں کھیلے گا، اس صورت میں وہ کولکتہ میں کھیلے گا۔کرکٹ ورلڈ کپ راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس میں تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کل 45 لیگ میچز کھیلیں گی۔ٹاپ چار ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی جو کہ 15 نومبر کو ممبئی اور 16 نومبر کو کولکتہ میں ہوں گے۔ سیمی فائنل اور فائنل میں ریزرو ڈی ہوں گے۔

Comments are closed.