پٹنہ: بہار میں بھارتی فوج کا مارٹر گولہ فائرنگ رینج کے قریبی آبادی پر آ گرا جس کے نتیجے میں 3 دیہاتی ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

باغی ٹی وی: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں انڈین آرمی کے فائرنگ رینج کے قریب واقع ایک گاؤں پر گولہ گرا۔ گولہ گرنے سے شدید نوعیت کا دھماکا ہوا جس سے دو مکانات تباہ ہوگئے۔

خواتین پرمظالم اور معاشرتی ناانصافی ،مودی کا بھارت دنیا میں پہلے نمبرپر آگیا

بھارتی فوج کا مارٹر گولہ گرنے سے ایک خاتون سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 9 افراد زخمی ہیں۔ زخمیوں میں سے 2 خواتین سمیت 3 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

بھارتی فوج کی جانب سے اس واقعے پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ ابھی تک واضح نہیں کہ گولہ کیوں فائر ہوا اور اس کا اصل ہدف کیا تھا۔

بہار پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ گاؤں سے دیہاتیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں بھارتی فوج کا ایک میزائل پاکستانی حدود میں گرا تھا جسے بھارتی فوج نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کی تھی کہ میزائل مینٹینینس کے دوران غلطی سے چل گیا تھا۔

بھارتی فوج کے اس غیر ذمہ دارانہ اقدام پر مودی سرکار نے پاکستان کے سخت احتجاج پر پانچ مہینے کی تحقیقات کے بعد انڈین ایئر فورس کے 3 افسران گروپ کیپٹن، ونگ کمانڈر اور اسکواڈرن لیڈر کو برطرف کردیا تھا۔

ٹوئٹر کے دفتر میں محافظ ہروقت یہاں تک کہ باتھ روم میں بھی ایلون مسک …

9 مارچ کی رات کو میاں چنوں میں ایک زور دار دھماکے کی آواز آئی جو ایک میزائل گرنے کی تھی اور جسے پہلے علاقہ مکینوں نے کوئی طیارہ گرنا سمجھا تھا۔آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ یہ بھارتی ریاست ہریانہ سے لانچ ہونے والا براہموس میزائل ہے جس نے بھارت میں 100 کلومیٹر کا فاصلہ 30 ہزار فٹ سے 40 ہزار فٹ کی اونچائی سے طے کیا جس پر کمرشل پروازیں اڑتی ہیں۔

اس کے بعد یہ میزائل پاکستانی حدود میں داخل ہوا اور 3 منٹ 24 سیکنڈ کی پرواز کے دوران مزید 124 کلومیڑ فاصلہ طے کر کے میاں چنوں میں گر گیا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ میزائل دوران پرواز کسی جہاز سے بھی ٹکرا سکتا تھا یا زمین پر کسی کو ہدف بناسکتا تھا۔

حسب معمول ہٹ دھرم مودی سرکار نے پہلے تو اس واقعے سے قطعی انکار کردیا لیکن جب ٹھوس شواہد پیش کیے گئے تو نہ صرف غلطی تسلیم کی بلکہ انکوائری کا وعدہ بھی کیا تھا۔

واقعے کی تفتیش کرنے والے انڈین ایئر فورس کے کورٹ آف انکوائری نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا کہ معیاری آپریٹنگ پروسیجرز سے انحراف کی وجہ سے میزائل غلطی سے فائر کیا گیا جس کے ذمہ دار تینوں افسران کو بطور سزا برطرف کیا جاتا ہے۔

انکوائری کمیٹی کی صدارت ایئر وائس مارشل آر کے سنہا اور اسسٹنٹ وائس چیف آف ایئر اسٹاف نے کی تھی-

6 ملکی خارجہ اجلاس:مغربی ممالک پرافغانستان کے منجمد فنڈزبحال کرنے کا مطالبہ

Shares: