بھارتی تحقیقاتی ادارے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (CBI) نے وزارتِ دفاع کے شعبہ ڈیفنس پروڈکشنز میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما کو ایک بڑے رشوت اورکرپشن کے مقدمے میں گرفتار کر لیا ہے۔
سی بی آئی نے اس کارروائی میں ایک نجی شخص ونود کمار کو بھی حراست میں لیا ہےگرفتاری 20 دسمبر 2025 کو عمل میں لائی گئی، سی بی آئی کے مطابق یہ مقدمہ 19 دسمبر 2025 کو خفیہ اور قابلِ اعتماد اطلاعات کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا مقدمے میں لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما، جو وزارتِ دفاع کے محکمہ ڈیفنس پروڈکشنز میں ڈپٹی پلاننگ آفیسر (انٹرنیشنل کوآپریشن اینڈ ایکسپورٹس) کے عہدے پر تعینات تھے، ان کی اہلیہ کرنل کاجل بالی (کمانڈنگ آفیسر، 16 انفنٹری ڈویژن آرڈیننس یونٹ، سری گنگا نگر، راجستھان) اور دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے مقدمے میں دبئی میں قائم ایک نجی کمپنی کو بھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔
سی بی آئی کے مطابق یفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما معمول کے طور پر بدعنوان اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور دفاعی مصنوعات کی تیاری اور برآمدات سے وابستہ نجی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ملی بھگت کے ذریعے رشوت وصول کرتے تھے رشوت کے بدلے وہ ان کمپنیوں کو مختلف سرکاری محکموں اور وزارتوں سے ناجائز سہولیات اور فوائد فراہم کرتے تھے۔
ایرانی سرحد عبور کرتے ہوئے 40 افغان شہری شدید سردی سے جاں بحق
تحقیقاتی ادارے کےمطابق راجیو یادو اور رویجیت سنگھ، جو مذکورہ کمپنی کےبھارت میں آپریشنز دیکھتے ہیں اور بنگلور میں مقیم ہیں، دیپک کمار شرما سے مسلسل رابطے میں تھے اور ان کے ساتھ مل کر غیر قانونی طریقوں سے اپنی کمپنی کے لیے سرکاری فوائد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، 18 دسمبر 2025 کو ونود کمار نے کمپنی کی ہدایت پر لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما کو 3 لاکھ روپے رشوت دی۔
سی بی آئی نے سری گنگا نگر، بنگلور، جموں اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے دہلی میں لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما کے گھر سے 3 لاکھ روپے کی رشوتی رقم کے علاوہ 2 کروڑ 23 لاکھ روپے نقد برآمد کیے گئے، جبکہ سری گنگا نگر میں واقع رہائش گاہ سے 10 لاکھ روپے نقد اور دیگر اہم شواہد بھی قبضے میں لیے گئے اس کے علاوہ نئی دہلی میں ان کے سرکاری دفتر میں تلاشی کا عمل تاحال جاری ہے،گرفتار ملزمان لیفٹیننٹ کرنل دیپک کمار شرما اور ونود کمار کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے، جہاں سے انہیں 23 دسمبر 2025 تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے، اس مقدمے میں مزید تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں-
پی ٹی آئی رہنما عمر ڈار احتجاجی ریلی کے دوران گرفتار








