پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے ہفتے کے روز احمد آباد کے 132,000 گنجائش والے اسٹیڈیم میں روایتی حریف بھارت کے خلاف اپنے شوپیس میچ میں اپنی ٹیم کے لیے حمایت کی کمی کے لیے آئی سی سی کو نشانہ بنایا۔ مکی آرتھر نے کہا تھا کہ یہ کھیل کسی بڑے بین الاقوامی کرکٹ میچ سے زیادہ "بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) ایونٹ” کی طرح لگتا ہے۔
مکی آرتھر کے اس تبصرے کے جواب میں، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین گریگ بارکلے نے تنقید کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، ’’ہمارے ہاں ہونے والے ہر ایونٹ پر ہمیشہ مختلف حلقوں سے تنقید ہوتی ہے، ایسی چیزیں جنہیں ہم بہتر کر سکتے ہے اور ان پر کام کرنے کی کوشش کریں گے.
سابق ہندوستانی فاسٹ باؤلر ایس سری سانتھ نے آرتھر کے تبصرے پرکہا کہ انہوں نے آئی سی سی ٹرافی یا کسی دوسرے ایونٹ میں ہندوستان کو شکست دینے کی پاکستان کی صلاحیت پر شکوک کا اظہار کیا۔ سری سانتھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی "سی ٹیم” بھی پاکستان کی مرکزی الیون کو پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ ہم فائنل میں ملیں گے۔ مجھے نہیں لگتا کہ پاکستان اپنی ٹیم کو دیکھتے ہوئے کبھی بھی آئی سی سی ٹرافی یا کسی اور ایونٹ میں بھارت کو ہرا سکتا ہے۔
سری سانتھ کو اسپورٹسکیڈا نے کہا۔ہماری سی ٹیم بھی پاکستان کی مین الیون کو ہرا سکتی ہے۔ ان کھلاڑیوں کی ایک آئی پی ایل الیون بنائیں جو نہیں کھیل رہے، یہاں تک کہ وہ پاکستانی ٹیم کو بھی شکست دے سکتے ہیں،‘‘
سری سانتھ نے مزید کہا۔ پاکستان اتنے بڑے سٹیڈیم میں کھیلنے کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتا۔ ہم نے انہیں ایک موقع دیا، لیکن اگر آپ اس طرح کھیلتے ہیں، تو آپ کو دوبارہ ایسے مواقع نہیں ملیں گے،‘‘ دریں اثنا، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مذکورہ بالا ہندوستان بمقابلہ پاکستان تصادم کے دوران پاکستانی اسکواڈ کو نشانہ بنانے والے نامناسب رویے کے سلسلے میں شکایت درج کرائی ہے۔

Shares: