بھارتی دہشت گردی: فیصلہ کن جواب وقت کا تقاضا
تحریر: ڈاکٹر غلام مصطفٰی بڈانی
بھارت جو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے کا ڈھونگ رچاتا آرہاہے، برسوں سے اپنے ہمسایوں خاص کر پاکستان کے خلاف پراکسی وار کے ذریعے دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔ 21 مئی 2025 کو بلوچستان کے شہر خضدار میں ایک سکول بس پر خودکش حملہ اس کی بھیانک مثال ہے، جس میں تین معصوم بچوں سمیت پانچ افراد شہید اور 38 زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے واضح کیا کہ یہ بزدلانہ فعل بھارت کی منصوبہ بندی کے تحت اس کی پراکسی تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے انجام دیا۔ یہ حملہ بھارت کی اس شدید مایوسی کی عکاسی کرتا ہے جو اسے آپریشن سندور کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کی صورت میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بی ایل اے کوئی مقامی علیحدگی پسند تحریک نہیں ہے بلکہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ایک ہتھیار ہے جو پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ گرفتار دہشت گردوں نے بارہا اعتراف کیا کہ انہیں بھارت سے مالی امداد، ہتھیار، تربیت اور اہداف کی ہدایات ملتی ہیں۔ 2015 سے اب تک بی ایل اے کے 18 سے زائد حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جن کے تمام ترسازشوں کے راستے دہلی جاکے ملتے ہیں۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے اعترافات نے اس پراکسی نیٹ ورک کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی جاری ہے۔ بھارتی میڈیا، جیسے زی نیوزودیگر دہشت گردوں کی مذمت کرنے کے بجائے انہیں پاکستان کے خلاف پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں جو ان کے بیانیے کو تقویت دیتا ہے۔ خضدار کا سانحہ اسی بزدلانہ حکمت عملی کا نتیجہ ہے، جس میں بھارت میدان جنگ میں ناکامی کے بعد معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر اپنی شکست کا بدلہ لے رہا ہے۔
اسی طرح شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں 19 مئی 2025 کو ہونے والا حملہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والی ایک اور دہشت گرد تنظیم ’فتنہ الخوارج‘ کا کارنامہ تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ گروہ مساجد کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں، ان کی بے حرمتی کرتے ہیں اور معصوم شہریوں کو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیےبلی چڑھادیتے ہیں۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردمساجد میں جوتوں سمیت گھومتے ہیں، سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کرتے ہیں اور مساجد کی حرمت کو جان بوجھ کر پامال کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستانی فورسز مقدس مقامات کی عزت کی وجہ سے جوابی کارروائی سے گریز کریں گی۔ پاکستانی قوم اور افواج ان کے مکروہ مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہیں۔
بھارت کی ناکامی صرف عسکری محاذ تک محدود نہیں ہے،سی پیک جیسے منصوبوں نے پاکستان کو معاشی خودمختاری کی راہ پر گامزن کیا ہے لیکن بھارت اس ترقی سے خوفزدہ ہے۔ گوادر، دشت اور خضدار میں ہونے والے حملے پاکستان کی معاشی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی سازش کا حصہ ہیں۔آپریشن سندور کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کی صورت میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت نے پراکسی جنگوں پر انحصار بڑھا دیا، جن میں بی ایل اے اور فتنہ الخوارج اس کے آلہ کار ہیں۔ یہ حملے پاکستان کے امن و استحکام کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں لیکن پاکستانی قوم ہر بار ان سازشوں کو ناکام بناتی آرہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ حالیہ پاک بھارت محدود جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کی بھرپور مدد کی۔ جنگ سے قبل اسرائیل کے 150 تربیت یافتہ افراد بھارت پہنچے اور سری نگر سمیت دیگر مقامات پر اسرائیلی ہتھیار استعمال کیے گئے۔ یہ گٹھ جوڑ نہ صرف پاکستان کے خلاف ہے بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی کوئی درخواست نہیں کی بلکہ بالغ نظری سے حالات کو سنبھالا۔ انہوں نے پسرور چیک پوسٹ کا ذکر کیا جہاں پاکستانی فوجیوں نے آخری دم تک مقابلہ کیا اور اپنی پوزیشن نہیں چھوڑی جو پاک فوج کی بہادری اور عزم کی روشن مثال ہے۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 83 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہے۔ جب بھی ملک میں امن قائم ہونے لگتا ہے، بھارت اپنی پراکسی تنظیموں کو متحرک کر دیتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دوٹوک انداز میں کہا کہ اگر بھارت جنگ چاہتا ہے تو پاکستان اس کے لیے تیار ہے، لیکن ہم امن کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی جنگ دونوں ممالک کے لیے تباہ کن ہوگی اور بھارت کا جھوٹا بیانیہ اب دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے قوم سے اتحاد کی اپیل کی اور کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے۔
بھارت کی ریاستی دہشت گردی اب مزید برداشت سے باہر ہے۔ خضدار کے معصوم شہداء کا خون پاکستانی قوم کے ضمیر کو جھنجھوڑ چکا ہے۔ اب وقت آ چکا ہے کہ اس مکار دشمن سے اپنے بچوں اور بے گناہ شہریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے۔ پاکستانی قوم ایک متحد اور بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی دیوار کی طرح اس دہشت گردی کے خلاف کھڑی ہے اور ہماری بہادر افواج ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ بھارت کا مکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کیا جائے اور اس کا ہر سہولت کار، ہر دہشت گرد اور ہر سرپرست انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
پاکستان امن، ترقی اور غیرت کی علامت ہے لیکن ہمارا صبر اب جواب دے چکا ہے۔ بھارت کے اس گھناؤنے کھیل کا خاتمہ ناگزیر ہے اور ہمیں اپنے شہداء کے خون کا بدلہ فیصلہ کن اور بے رحم انداز میں لینا ہے، اب کسی مصلحت کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ عالمی برادری سے اپیل ہے کہ وہ بھارت کے اس شیطانی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کے کارروائی کرے اور خطے میں پائیدار امن کے قیام اور بھارتی دہشت گردی کو روک لگانے کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔









