مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ضلع کشتواڑ میں جاری نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا، جس سے ایک ماہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی قابض فورسز نے ضلع کشتواڑ کے مختلف علاقوں میں داخلی و خارجی راستے بند کرکے سرچ آپریشن شروع کیا۔ اس دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔کچھ دیر بعد ان نوجوانوں کی گولیوں سے چھلنی اور تشدد زدہ لاشیں قریبی علاقے سے برآمد ہوئیں، جنہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ عینی شاہدین اور علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔

بھارتی فوج کے ترجمان نے واقعے کی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نوجوان مسلح تھے اور جھڑپ کے دوران مارے گئے، جس میں ایک فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوا۔ تاہم علاقہ مکینوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا اور لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ رواں ماہ مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والا تیسرا بڑا ماورائے عدالت قتل ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور کشمیری قیادت کی جانب سے بھارتی فوج کی ان کارروائیوں کی شدید مذمت کی جا رہی ہے، جنہیں نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔

ڈہرکی: گلاب شاہ کالونی میں زہریلا پانی,شہریوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار

امریکا کا کردار تھا، مگر جنگ بندی براہ راست طے پائی: بھارتی وزیر خارجہ

امریکا: سی آئی اے ہیڈکوارٹرز کے باہر مشتبہ شخص پر فائرنگ، داخلی راستہ بند

مودی جی خالی تقریریں بند کریں، قوم کو جواب دیں، راہول گاندھی

Shares: