مودی سرکارمیں مسلمانوں پرزمین مزید تنگ،بھارتی میڈیانےہندوستانی پولیس اورگاؤرکشک گٹھ جوڑکا پردہ فاش کر دیا
![Indian PM](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/02/WhatsApp-Image-2023-02-08-at-6.59.41-PM.jpeg)
انتہا پسند مودی سرکار کے ہندوستان میں مسلمانوں پر زمین مزید تنگ،گاؤ رکشک کے نا م پر مسلمانوں کے مویشی اور جان خطرے میں پڑ گئی-
باغی ٹی وی: انڈیا ٹو ڈے نے ہندوستانی پولیس اور گاؤ رکشک گٹھ جوڑ کی ہنڈیا بیچ چوراہے پھوڑ ڈالی، رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ میں پولیس اور انتہا پسند ہندوؤں نے ساتھ مل کر نہتے مسلمانوں کا خون بہایا-
انڈیا ٹوڈے کی ایک تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس اہلکاروں، آتشیں اسلحہ اور ہجوم کے انصاف کے ساتھ، ہریانہ میں گاؤ رکھشکوں نے ہنگامہ آرائی کی، ریاست سے گزرنے والے مویشیوں کے ٹرانسپورٹرز پرتشدد کیا یہاں تک کہ جان لیوا حملے کیے ہیں۔
یہ تحقیقات 16 فروری کو ہریانہ کے بھیوانی ضلع میں ایک جلی ہوئی ایس یو وی سے دو افراد جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشوں کی دریافت سے شروع ہوئی تھی۔
Operation Gau rakshak: cow vigilantes caught on tape admitting to getting firearms, beating up people and getting police protection in Haryana: https://t.co/GLD8ksGIw5 @IndiaToday
— Rajdeep Sardesai (@sardesairajdeep) March 8, 2023
مُودی کے اقتدار میں آنے کے بعد 82واقعات میں اب تک43بے گناہ مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے،16 فر وری کو دونوں نواجوانوں کی جلی ہوئی لاشیں گاڑی سے برآمد ہوئیں-
راجستھان کے بھرت پور ضلع سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ جنید اور 28 سالہ ناصر کو ایک دن پہلے 15 فروری کو پولیس شکایت میں اغوا اور حملہ کرنے کی اطلاع ملی تھی۔
انڈیا ٹوڈے کی تحقیقات نے اس خوفناک حقیقت کا پردہ فاش کیا ہے کہ کس طرح عام طور پر یہ چوکس گروہ رات کے وقت مویشی لے جانے والی گاڑیوں پر گھات لگانے کے لیے بندوقوں کا استعمال کر رہے ہیں، شدید زخمی ہو رہے ہیں اور یہاں تک کہ مسلمانوں کو ہلاک کر رہے ہیں۔
#OperationGauRakshak: An unholy nexus exposed! Confessions of cow vigilantes
Watch the special investigation on #Newstrack with @RahulKanwal
(@mdhizbullah | @ojasjain11)
Full show : https://t.co/ti8dveABqB pic.twitter.com/Jq99gCE0Cj— IndiaToday (@IndiaToday) March 7, 2023
روہتک کے ایک گاؤ رکھشک دستے کے لیڈر رمیش کمار نے اعتراف کیا کہ گاؤ رکشک بریگیڈ مویشی گاڑیوں پر دھاوا بول کر مسلمانوں کو قتل اور مویشی ہتھیا لیتے ہیں،رمیش کمار کے مطابق اُس کی تنظیم کے پاس23 یا 24 لائسنس یافتہ ہتھیار ہیں-
رمیش کمار نے دعویٰ کیا کہ ہندو انتہا پسند اسلحہٰ رضا کارانہ طور پر مسلمانوں کو قتل کرنے کی شرط پر عطیہ کرتے ہیں-
Inside the dark world of ‘Gau Rakshaks’!
Watch the special investigation on #Newstrack with @RahulKanwal#OperationGauRakshak | @mdhizbullah | @ojasjain11 pic.twitter.com/O5MxsHzPwE— IndiaToday (@IndiaToday) March 7, 2023
رمیش نے انڈیا ٹوڈے کی تفتیشی ٹیم کوبتایا کہ ہم پولیس کے لیے پیسے کمانے والی اے ٹی ایم کے طور پر کام کرتے ہیں ہم مویشی لے جانے والوں کو پکڑتے ہیں، پولیس کے حوالے کرتے ہیں اور پولیس پیسے لے کر انہیں چھوڑ دیتی ہے-
اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے آدمی پولیس کے ساتھ مویشیوں کی گاڑیوں کے معمول کے راستوں پر بھی جاتے ہیں جن پر وہ رات کے وقت اسلحہ سے حملہ کرتے ہیں۔
There may be some conmen who are posing as #GauRakshaks. We are law abiding people, #BajrangDal has always been a soft target: @snshriraj. @zainabsikander also shares her views on India Today’s special investigation. #Newstrack | @RahulKanwal | #OperationGauRakshak pic.twitter.com/8q9DHnlzFX
— IndiaToday (@IndiaToday) March 7, 2023
کمار کے مطابق، اس کا گینگ سب سے پہلے پولیس والوں کو مویشیوں اور قصابوں کو لے جانے والی کسی بھی گاڑی کی نقل و حرکت کے بارے میں مطلع کرتا ہے، اور جب قانون نافذ کرنے والے اس کے آدمیوں کو اشارہ کرتے ہیں، وہ اندر داخل ہوتے ہیں۔
"کیا پولیس آپ کو بتاتی ہے کہ انہیں کہاں پکڑنا ہے؟ سوال پر رمیش کمار نے کہا کہ "یقینا، وہ کرتے ہیں پولیس ہمارے ساتھ ہوئےبغیر چھاپہ نہیں مارتی۔ ہم سب سے پہلے پولیس کو ‘مدر کاؤ’ اور قصابوں کو لے جانے والی کسی بھی گاڑی کی نقل و حرکت کےبارے میں مطلع کرتے ہیں۔ کمار نے کہا کہ جب ہم ان کو روکنے کے لیے اشارہ کرتے ہیں تو ہم کارروائی کرتے ہیں جب قانون ہمیں اجازت دیتا ہے تو ہم کارروائی کرتے ہیں قانون کے ساتھ مل کر ہم ساری زندگی یہ تنظیم چلائیں گے-
#OperationGauRakshak : ‘Gau Rakshaks’ admit using illegal weapons. Why the Police have not been able to act against them? @shashikantips54 answers.
Watch #Newstrack with @RahulKanwal: https://t.co/ti8dveABqB pic.twitter.com/cJiHk5gIi7— IndiaToday (@IndiaToday) March 7, 2023
اس کے بعد کمار نے چونکا دینے والا اعتراف کیا کہ کس طرح اس کا گاؤ رکھشک دستہ معمولی سے شبہ پر قاتل بن سکتا ہے۔
"ہم ایسے لوگوں کو ذبح بھی کر سکتے ہیں اگر وہ گائے ذبح کریں۔ انہوں نے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچائی،کمار نے کہا کہ میرے پاس تقریباً 850 آدمی ہیں (میرے ماتحت کام کر رہے ہیں)۔
#OperationGauRakshak: @rohanrgupta slams BJP; says “now BJP needs to be exposed”!
Watch #Newstrack with @RahulKanwal: https://t.co/ti8dveABqB pic.twitter.com/i1lWHdTUKU— IndiaToday (@IndiaToday) March 7, 2023
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق صرف دہلی میں 200گاؤ رکشک بریگیڈ ہیں