پہلگام میں قتل عام کرنے والے مشتبہ افراد کو تلاش نہ کر پانے پر بھارتی حکومت کو تنقید کا سامنا ہے،کانگریسی رہنما تیجسوی پرکاش پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے پر بھارتی میڈیا پر برس پڑیں،انہوں نے گودی میڈیا کو سرکس قرار دیا-

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے پانے بیان میں کہاکہ پہلگام واقعے کو تقریباً تین ماہ گزر چکے ہیں، اور اس واقعے کے مرتکب ابھی تک نامعلوم ہیں،بی جے پی کے زیر اہتمام سوشل میڈیا کا یہ سرکس کافی ہے، "رپورٹس” اور "اطلاعات کے مطابق” جیسے مبہم الفاظ کے پیچھے چھپا ہوا ہےیہ صحافت نہیں ہے یہ ایک خلفشار ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہم واضح جوابات، احتساب اور شفافیت کا مطالبہ کرتے ہیں، نہ کہ ایسے بیانیے جو اقتدار میں رہنے والوں کو الجھانے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہوں،مزید خاموشی نہیں،مزید کور اپس نہیں۔

واضح رہے کہ 22 اپریل 2025ء کو، بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسارن گھاس کے میدان میں ایک دہشت گرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک اور 20 سے لوگ زیادہ زخمی ہوئے۔ یہ حملہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد خطے میں سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے، اِس حملے میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا انڈیا کی جانب سے پاکستان کو بالواسطہ طور پر اس کا ذمہ دار ٹھہرا کر معاہدوں کی معطلی، سرحد کی بندش، ویزوں کی منسوخی اور سفارتی عملے کی بے دخلی جیسے اقدامات کیے گئے۔

پاکستان کی جانب سے بھی انڈین اقدامات کے جواب میں ویسے ہی اقدامات سامنے آئے اور ساتھ ہی ساتھ پاکستان نے پہلگام حملے کو ایک ’فالس فلیگ‘ آپریشن قرار دے دیا۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ اس حملے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں اور یہ کہ پاکستان اس سلسلے میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں نے بھی پہلگام حملے کو سکیورٹی کی ناکامی قرار دیا، بھارتی عوام نے بھی پہلگام واقعہ میں سکیورٹی کی ناکامی کو مورد الزام ٹھہرایابھارتی اپوزیشن کے سیاست دانوں نے بھی سوال پوچھے کہ وہاں پر سکیورٹی کیوں نہ تھی؟ پہلگام حملے سے پہلے سکیورٹی کیوں ہٹائی گئی؟ کیا یہ ایجنسیوں کی ناکامی نہیں ہے؟

پہلگام حملے میں مارے جانے والے شخص کے معصوم بچے نے بھی بھارتی حکومت پر الزام عائد کیا، بھارت کے مذہبی پنڈتوں نے بھی کہا کہ سب سے پہلے تو چوکیدار کو پکڑیں اور پوچھیں تم کہاں تھے؟بھارتی فوج کے سابق اہلکاروں نے بھی پہلگام حملے پر سوالات اٹھائے، بھارتی عوام نے سوال کیا کہ پہلگام پاکستان بارڈر سے 200 کلومیٹر دور ہے کیسے گھس آئے اتنی دور تک حملہ آور؟-

Shares: