بھارت میں رقم کے لیے اخلاقیات کا جنازہ نکل گیا، مبینہ بینکر نے مقروض سینٹرل پولیس ریزرو فورس (سی پی آر ایف) اہلکارکو غلیظ زبان میں باتیں سُنا دیں۔
قرض واپسی کے تنازع پر ٹیلی کالر انو رادھا ورما کی سی آرپی ایف اہلکار سے توہین آمیز آڈیو وائرل ہوگئی،بھارتی میڈیا کے مطابق بینک سے مبینہ منسلک خاتون انو رادھا نے نیم فوجی دستے کے مقروض اہلکار کو انتہائی غلیظ زبان میں باتیں سُناتے ہوئے کہا تم جاہل ہو، پڑھے لکھے ہوتے توسرحد پرنہ بھیجے جاتے، دوسروں کا مال ہڑپ نہ کرو، اسی لیے تمھارے بچے معذور پیدا ہوتے ہیں،مبینہ خاتون بینکر نےاہلکار سے کہا کہ اگر تم پڑھے لکھے ہوتے تو کسی اچھی کمپنی میں کام کرتے، اہلکار کے بات کرنے پر خاتون بولی تم مجھے کیا سبق سکھاؤ گے، میری فیملی کا تعلق بھی فوج سے ہے، تم قرض پہ جی رہے ہو اور مجھے سکھاؤ گے،
آڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہونے پر بعض افراد نے دعویٰ کیا ہےکہ خاتون کا تعلق انڈیا کے بینک سے ہے، بینک نے وضاحت دی کہ خاتون اس کی ملازمہ نہیں تاہم لوگوں کاکہنا ہے کہ اگر وہ بینک کی ملازمہ نہیں تو اس تک بینک کا ڈیٹا پہنچا کیسے
خاتون کی بات سے پوری بھارتی فوج کی جگ ہنسائی اور بینکوں کا اصل روپ سامنے آیا تو خاتون کی معافی کی آڈیو جاری کی گئی،اہلکار سے معافی کی یہ آڈیو بھی وائرل ہوگئی جس میں خاتون التجا کر رہی ہے کہ اسےآڈیو اور ویڈیو کالز اور گندے میسیج نہ بھیجے جائیں۔