سنگاپور کی ایک مقامی عدالت نے معروف رافلز اسپتال میں ملازمت کرنے والی بھارتی نژاد نرس ایلیپ سیوا ناگ کو مرد وزیٹر سے دست درازی،ہراساں کرنے کے جرم میں ایک سال اور دو ماہ قید کی سزا سنا دی، ملزمہ نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا تھا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق 34 سالہ ایلیپ سیوا ناگو جون میں اسپتال کے بیت الخلا میں ایک مرد وزیٹر کے ساتھ دست درازی کا مرتکب ہوئی،اس نے متاثرہ شخص کو دھوکہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسے "جراثیم سے پاک” کرنا چاہتی ہے، جس کے بہانے اس نے اسے چھوا اور نازیبا حرکت کی،ہراساں کیا،سنگا پور میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 18 جون کو پیش آیا، جب متاثرہ شخص اپنے دادا کی عیادت کے لیے رافلز اسپتال، نارتھ برج روڈ آیا تھا۔ شام تقریباً 7 بج کر 30 منٹ پر وہ مریضوں کے لیے مخصوص ٹوائلٹ میں گیا، جہاں ایلیپ نے اندر جھانکنے کے بعد یہ بہانہ بنایا کہ وہ اسے صاف کرنا چاہتی ہے،استغاثہ کے مطابق، ایلیپ نے ہاتھ پر صابن لگایا اور "ڈس انفیکشن” کے نام پر متاثرہ شخص کو چھوا، جس سے متاثرہ سخت خوفزدہ ہوگیا اور صدمے کی حالت میں وہ حرکت نہ کرسکا۔
عدالت میں بتایا گیا کہ اس واقعے کے بعد متاثرہ شخص کو حادثے کی یادیں بار بار ذہن میں آنے لگیں اور وہ ذہنی طور پر شدید متاثر ہوا۔ اس کے بعد وہ واپس اپنے دادا کے پاس چلا گیا اور بعد میں واقعہ کی رپورٹ درج کروائی۔
مقدمے کے مطابق یہ واقعہ 21 جون کو رپورٹ ہوا، جس کے دو دن بعد یعنی 23 جون کو پولیس نے ایلیپ سیوا ناگو کو گرفتار کرلیا۔ اسپتال انتظامیہ نے واقعے کے فوراً بعد اسے ڈیوٹی سے معطل کردیا تھا۔عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو ایک سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ "اس طرح کے جرائم عوامی اعتماد کو مجروح کرتے ہیں، خاص طور پر جب کسی اسپتال جیسی جگہ پر مریضوں یا وزیٹروں کے تحفظ کی خلاف ورزی ہو۔”








