سابق بھارتی بیورو کریٹ جواہر سرکار نے پہلگام حملے کے حوالے سے بی جے پی حکومت کا پروپیگنڈا بے نقاب کر دیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق جواہر سرکار نے کہا کہ یہاں تک کہ حملے میں پہلی گولی کھانے والے سے لے کر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے والا بھی مسلمان تھا،ان تمام شواہد کے باوجود انتہا پسند بھارتی میڈیا تمام مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دےرہا ہے۔ جواہر سرکار نے پہلگام واقعہ میں آغاز سے اختتام تک مسلمانوں کے کردار کو نمایاں کیا، پہلگام جانے والے سیاح مسلمانوں کی گاڑیوں میں آئے اور مسلمانوں کے ہی ہوٹلوں میں ٹھہرے، تمام سیاحوں نے مسلمانوں کے ہاتھ کا پکا کھانا کھایا اور سیر کیلئے مسلمان گائیڈ کی مدد لی۔
ذرائع کے مطابق بھارتی دانشور اشوک سوین نے بھی پہلگام حملے پر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا۔اشوک سوین نے تنقید کرتے ہوئے ایکس پوسٹ پر لکھا ’’ پہلگام حملے کے بعد مودی سرکار کااب تک کا ماسٹر سٹروک یہ ہےکہ بھارت میں پاکستان کے وزیر دفاع کےایکس اکاؤنٹ پر پابندی لگادی گئی‘‘انہوں نے کہا کہ 7 روز گزر جانے کے باوجود پہلگام میں 26 سیاحوں کو ہلاک کرنے والے ایک بھی دہشتگرد کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
پہلگام فالس فلیگ،مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کو ہتھیار بانٹ دیے