مہاراشٹر کے ضلع ستارا میں ایک خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر مسلسل پانچ ماہ تک ایک پولیس سب انسپکٹر کے ہاتھوں جسمانی اور ذہنی استحصال،زیادتی کے بعد خودکشی کرلی۔ یہ افسوسناک واقعہ جمعرات کی رات ضلع اسپتال میں پیش آیا۔

ذرائع کے مطابق، متوفی ڈاکٹر نے اپنی بائیں ہتھیلی پر ایک نوٹ لکھا جس میں اس نے پولیس سب انسپکٹر گورپال بادنے (Gopal Badne) کو اپنی موت کا ذمہ دار قرار دیا۔نوٹ میں لکھا تھا “پولیس انسپکٹر گورپال بادنے میری موت کی وجہ ہے۔ اس نے پانچ ماہ کے دوران چار مرتبہ میرا ریپ کیا۔ اس نے مجھے ذہنی اور جسمانی اذیت پہنچائی۔”ڈاکٹر نے اپنے نوٹ میں ایک اور پولیس افسر پراشانت بنکر پر بھی ذہنی اذیت دینے کا الزام لگایا۔

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ متاثرہ ڈاکٹر نے 19 جون کو فلتن سب ڈویژنل آفس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ایک تحریری شکایت دی تھی۔اپنی شکایت میں اس نے فلتن رورل پولیس کے تین افسروں سب انسپکٹر گورپال بادنے، ڈویژنل پولیس انسپکٹر پاتل، اور اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر لڈپوترے پر ہراسانی اور دھمکیوں کا الزام عائد کیا تھا۔ڈاکٹر نے لکھا تھا کہ وہ شدید ذہنی دباؤ میں ہیں اور فوری کارروائی کی درخواست کی تھی، مگر کسی قسم کا اقدام نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے حکم پر سب انسپکٹر گورپال بادنے کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ تاہم، اس کے فرار ہونے کی اطلاع ملی ہے اور پولیس نے گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی ہے۔

یہ واقعہ سامنے آتے ہی مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ریاستی کانگریس کے سینئر رہنما وجے نامدیوراؤ وڈیٹیوار نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا “جب محافظ ہی شکاری بن جائیں تو انصاف کی امید کیسے رکھی جائے؟ پولیس عوام کی حفاظت کے لیے ہے، اگر وہی خواتین کا استحصال کریں تو انصاف کہاں سے ملے گا؟ حکومت پولیس اہلکاروں کو تحفظ دے رہی ہے، جس سے ایسے جرائم بڑھ رہے ہیں۔”انہوں نے مطالبہ کیا کہ محض انکوائری کافی نہیں، ملزمان کو ملازمت سے برخاست کیا جائے تاکہ وہ تفتیش پر اثرانداز نہ ہوں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی خواتین ونگ کی صدر اور ایم ایل سی چترا واگھ نے کہا یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ایف آئی آر درج کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایک ملزم ضلع سے باہر ہے، اس کی گرفتاری کے لیے ٹیم روانہ کی گئی ہے۔ جلد تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا،حکومت خواتین کو تحفظ دینے کے لیے پرعزم ہے اور خواتین کو چاہیے کہ وہ کسی بھی ہراسانی کی صورت میں 112 ہیلپ لائن پر فوراً شکایت درج کریں۔

مہاراشٹر اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین نے بھی واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرہ کی شکایت پر ہونے والی مبینہ غفلت کی تحقیقات کرے۔کمیشن کے مطابق “متوفی کی لاش کا پوسٹ مارٹم جاری ہے۔ ستارا پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ فرار ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور پورے کیس کی مکمل تفتیش کی جائے۔”کمیشن نے مزید کہا کہ یہ جانچ کی جائے کہ جب متاثرہ نے پہلے شکایت کی تھی تو اسے مدد کیوں نہ ملی؟ اور اس غفلت کے ذمے دار اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Shares: