حکومتِ پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اسٹاف ممبر کو "ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کر کے اس فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار کی سرگرمیاں پاکستان میں سفارتی آداب اور بین الاقوامی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی تھیں، جس کے باعث یہ اقدام اٹھایا گیا۔اس سے قبل بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو "ناپسندیدہ شخصیت” قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ پاکستانی اہلکار کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے جو ان کے سفارتی کردار سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ اس بنیاد پر انہیں فوری طور پر بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔بھارتی حکومت نے اس فیصلے سے متعلق پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو باضابطہ احتجاجی مراسلہ بھی جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر اس نوعیت کے اقدامات ماضی میں بھی کشیدگی کا باعث بنتے رہے ہیں۔ تاحال بھارت کی جانب سے اس فیصلے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
ٹرمپ کی ایک بار پھر پاک بھارت امن کی پیشکش،جنگ نہیں، تجارت کریں
بھارت کا پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
جنگ کوئی بالی وڈ فلم نہیں، سابق بھارتی آرمی چیف کی میڈیا پر کڑی تنقید
آئی پی ایل میں سیکیورٹی خدشات برقرار، ، بھارتی بورڈ کا کھلاڑیوں پر واپسی کے لیے دباؤ