بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی شاہی مسجد کے مندر ہونے کیلئےکیے جانیوالے سروے کو رکوادیا

مسجد کا سروے کرنے کے لیے کمیشن بہت کمزور بنیاد پر بنایا گیا تھا
0
133
india

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش میں قدیم اور تاریخی شاہی مسجد کے مندر ہونے کے لیے کیے جانے والے سروے کو رکوادیا۔

باغی ٹی وی: بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ میں متھرا کی قدیم مسجد کی قسمت کا فیصلہ کرنے کی سماعت جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکار دتا نےکی جنھوں نےمسجد کی انتظامیہ اور انتہا پسند ہندو جماعت کا مؤقف سنا فریقین کےدلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ کے ججز نے الہ آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کو رکوا دیا اور فیصلے میں لکھا کہ مسجد کا سروے کرنے کے لیے کمیشن بہت کمزور بنیاد پر بنایا گیا تھا۔

واضح رہے بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے متھرا کی 17 ویں صدی میں تعمیر کی گئی شاہی مسجد کو انتہا پسند ہندوؤں نے بھگوان کرشنا کی جنم بھومی قرار دے کر مندر بنانے کے لیے 13.37 ایکڑ زمین پر ملکیت کا دعویٰ دائر کیا تھا انتہا پسند ہندوؤں نے عدالت سے اس حقیقت کو جاننے کے لیے کہ آیا مسجد کسی مندر پر بنائی گئی ہے آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ سے سروے کرانے کی استدعا کی تھی جیسا کہ وارانسی مسجد میں بھی کیا گیا تھا۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن کا استعفی منظور

جس پر دسمبر 2023 کو الہ آباد کی ہائیکورٹ نے کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا تاکہ شاہی عید گاہ مسجد کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جا سکے کہ یہ کسی مندر پر بنائی گئی ہے یا ہندو اکثریت کا اس بارے میں موقف درست نہیں ہے عدالتی حکم پر بنائے گئے کمیشن نے مسجد کے سروے کی ہدایت کی تھی تاہم اب سپریم کورٹ نے الہ آباد کے فیصلے پر تاریخی شاہی عید گاہ مسجد کا سروے رکوادیا۔

خیال رہے کہ یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا افتتاح وزیر اعظم مودی کرنے جا رہے ہیں جبکہ اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی یہ سب الیکشن میں کامیابی کے لیے کر رہے ہیں۔

انتخابی نشان تبدیل ہونے کا معاملہ،الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی ہونے کی وارننگ دے …

ڈاکٹر یاسمین راشد اور زلفی بخاری کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

Leave a reply