امریکا کی ریاست فلوریڈا میں بھارتی تارکین وطن کے ساتھ جانوروں جیسا غیر انسانی سلوک سامنے آنے کے بعد نریندر مودی کی حکومت شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فلوریڈا کے میامی، کروم نارتھ سروس پروسیسنگ سینٹر، اور براوارڈ ٹرانزیشنل سینٹر میں بھارتی تارکین وطن کو زمین پر جانوروں کی طرح کھانا کھانے پر مجبور کیا گیا، انہیں 12 دن تک بغیر بستر کے سرد فرش پر سونے کے لیے چھوڑ دیا گیا، اور عورتوں کو مردوں کے سامنے بیت الخلا استعمال کرنے پر مجبور کیا گیا۔
تشدد، بدبو زدہ بسوں میں دن رات قید، اور طبی سہولیات سے محرومی جیسے دل دہلا دینے والے واقعات کے باوجود بھارتی حکومت نے تاحال نہ کوئی احتجاج کیا ہے، نہ ہی امریکی حکام سے کسی قسم کا سفارتی رابطہ کیا ہے مودی حکومت جو بیرون ملک بھارتیوں کی حفاظت کا دعویٰ کرتی ہے، اس شرمناک خاموشی پر دنیا بھر میں تنقید کی زد میں ہے۔
آئی ٰ ایف کی فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نےعہدے سے استعفیٰ دیدیا
ماہرین کے مطابق، یہ رپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ نریندر مودی کی حکومت صرف ملک کے اندر اقلیتوں اور مخالفین کو کچلنے میں مصروف ہے، جبکہ بیرون ملک بسنے والے بھارتی شہریوں کی بنیادی انسانی عزت اور سلامتی کو مکمل طور پر نظر انداز کر چکی ہے۔
سینیئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی تارکین وطن کی یہ تذلیل نریندر مودی کی غیر ذمہ دار خارجہ پالیسیوں کا شاخسانہ ہے، جس نے بھارت کو دنیا بھر میں ایک کمزور اور تماشائی ریاست بنا دیا ہےامریکا جیسے ممالک میں بھارتیوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک خود بھارت کی منافقانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جہاں وہ اقلیتوں کے حقوق سلب کرتا ہے، اور دنیا سے انصاف کی امید رکھتا ہے۔
بھارتی سکیورٹی فورسز میں بڑی تعداد میں اہلکاروں کی خودکشیوں کا انکشاف