بھرتیوں کے لئے مسلک کا خانہ شامل کرنے پر عدالت نے جواب طلب کر لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے وزارت دفاع میں بھرتیوں میں مسلک کا خانہ شامل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع سے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ثمرہ ملک ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزارت دفاع نے سرکاری نوکریوں کیلئے ایک مستقل پروفارما جاری کر رکھا ہے ،جس میں امیدواروں پر مسلک ظاہر کرنے کی پابندی عائد کی گئی ہے ،
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پاکستان پہلے ہی فرقہ واریت کی لپیٹ میں ہے ، سرکاری نوکریوں کیلئے مسلک ظاہر کرنے کی پابندی عائد کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے ، آئین کے آرٹیکل 33اور 31ایسے متنازعہ اقدامات کی نفی کرتے ہیں،
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وزارت دفاع کا سرکاری نوکریوں کیلئے متنازعہ پروفارما غیرآئینی قرار دیا جائے جس پر عدالت نے سیکرٹری دفاع سے جواب طلب کر لیا۔