باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ اسوقت دنیا سراپا احتجاج ہے مگر مجال ہے امریکہ اسرائیل پر جوں تک رینگ رہی ہو، کینڈین وزیراعظم اور نیتن یاہو سوشل میڈیا آمنے سامنے آ گئے ہیں، کہنے کو امریکہ اور اسرائیل کے مابین خلیج بڑھ رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ میں تحمل ختم ہو رہا ہے کیونکہ عرب کہہ رہے ہیں کہ بائیڈن نے ہی اسرائیل کو آگے بڑھنے کی اجازت دی تھی، اسکے باوجود امریکہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ غزہ میں تباہ کن مناظر ہیں، بمباری ، نقصان کو برداشت کر رہے ہیں، بچوں کے لئے کوئی جگہ محفوظ نہیں، الشفا ہسپتال میں طبی عملے سے رابطہ ختم ہو چکا ہے، ہسپتال سے افراد کو گرفتار کیا گیا انکے آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں، اسرائیلی فوج سرجری بلڈنگ میں داخل ہوئی اور اسکو تباہ کر دیا،اسرائیلی ریڈیو کہہ چکا ہے کہ ہسپتال میں یرغمالیوں کا کوئی نشان نہیں ملا
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کل میں اسلام آبا د گیا میری وہاں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات ہوئی،دو تین چیزوں پر تفصیل سےبات چیت ہوئی، مجھے لگا وہ بہت سیریس ہیں کہ پاکستان غزہ اور فلسطین کے معاملے پر رول پلے کرے گا،جس طرح عرب ممالک کر سکتے ہیں پاکستان اس طرح نہیں کر سکتا، ہماری اپنی مجبوریاں ہیں، اللہ کرے کہ اب کوئی بہتری کی صورتحال نکل آئے کیونکہ غزہ میں بری خبریں ہیں
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بلاول ن لیگ کو کھیلنے کا پورا موقع دے رہے ہیں، بلاول نے ن لیگ پر سخت الزامات لگائے اور کہا کہ ن لیگ پنجاب پر فوکس کرے، بلوچستان کے چکر نہ لگائے، شہباز شریف نے جواب دینےکی بجائے کہا کہ بلاول چھوٹے بھائی ہیں، ن لیگ چاہتی ہے کہ نواز شریف شیروانی پہن ہی لیں،کیونکہ وہ بار بار نہیں بن سکتی، نواز شریف نے جلسے میں کہا کہ ہمارے جلسوں میں خواتین رقص نہیں کرتی، بلکہ عزت سے بیٹھتی ہیں، نواز شریف تین بار وزیراعظم رہ چکے ہیں، خواتین بارے ن لیگ کے بیانات دیکھ لیں لمبی فہرست ہے، خواجہ آصف کا بیان سن لیں، باقیوں کے دیکھ لیں،
جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے
آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو
انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز
مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے
نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل