خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے بجلی کے نئے نرخوں کو غیر منصفانہ قرار دیا

0
71

خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے بجلی کے نئے نرخوں پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ نرخ بجلی کی پیداواری لاگت کے مقابلے میں واضح طور پر غیر منصفانہ ہیں۔مزمل اسلم کے مطابق، بجلی کی پیداواری قیمت 4 کلو واٹ فی ڈالر ہے، جبکہ فروخت کی قیمت صرف 3 کلو واٹ فی ڈالر ہے۔ اس کے باوجود، پاکستان میں صارفین کو بجلی کی قیمت پیداواری لاگت سے 8 گنا زیادہ ادا کرنی پڑتی ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اضافی قیمت تقسیم کار کمپنیوں، نقصانات، ٹیکس اور سبسڈی میں جا رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ نئے نرخ عام صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہو جائیں گے۔
مزمل اسلم نے یہ بھی کہا کہ اس صورتحال کے نتیجے میں، زیادہ آمدنی والے لوگ شمسی توانائی یا بجلی کے دیگر متبادل ذرائع کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔اخراجات اور آمدنی کے تناسب کی بات کرتے ہوئے، مشیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان رہنے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے مہنگا ملک بن چکا ہے۔ ملک بجلی کے شعبے میں مالی مشکلات اور بڑھتی ہوئی قیمتوں سے دوچار ہے۔ حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات لائے اور صارفین کو مناسب قیمتوں پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے

Leave a reply