بجلی کی قیمتیں کم کرنا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے،وزیر توانائی اویس لغاری

0
95

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے حکومتی منصوبے کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام ‘نیا پاکستان’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے چین کے ساتھ پاور سیکٹر میں قرضوں کی ری پروفائلنگ پر تفصیلی مذاکرات کیے ہیں۔ اویس لغاری نے بتایا کہ کول پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں دو سے ڈھائی روپے تک کی کمی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ طور پر درآمد شدہ کوئلے سے بجلی کی پیداوار کی لاگت 24 روپے فی یونٹ ہے، جبکہ مقامی کوئلے کے استعمال سے یہ لاگت 7.50 سے 8 روپے فی یونٹ تک کم ہو سکتی ہے۔وزیر توانائی نے بتایا کہ ملک میں چار کول پاور پلانٹس ہیں، جن میں سے ایک حکومت کے زیر انتظام ہے۔ حکومت اپنے پلانٹ کو کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر مقامی کوئلے پر منتقل کر رہی ہے۔ باقی تین پلانٹس 1200 میگاواٹ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر اویس لغاری نے چینی کمپنیوں سے کول کنورژن میں سرمایہ کاری کی اپیل کی ہے تاکہ بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے ساتھ توانائی شعبے میں اصلاحات پر بات چیت ہوئی ہے اور چینی حکام نے اس حوالے سے جلد اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ 1994 اور 2002 کی پالیسیوں کے تحت 20 پرانے پاور پلانٹس کی مدت مکمل ہو چکی ہے۔ ان پلانٹس کو نظام سے نکالنے سے صارفین کو سالانہ 80 ارب روپے کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے باعث کیپیسٹی پیمنٹس 800 ارب سے بڑھ کر 2100 ارب روپے تک پہنچ گئی ہیں۔
اویس لغاری نے زور دے کر کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ قرضوں کی ری پروفائلنگ سے کیپیسٹی پیمنٹس میں جو بھی کمی آئے گی، اس کا فائدہ براہ راست صارفین کو دیا جائے گا۔حکومت کا یہ منصوبہ ملک میں بجلی کے شعبے میں اصلاحات کا ایک اہم قدم ہے۔ اگر کامیابی سے نافذ کیا گیا تو یہ نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی لا سکتا ہے بلکہ پاکستان کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

Leave a reply