بجلی کی قیمت میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان
اسلام آباد: جولائی میں سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کے اوسط ٹیرف میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
باغی ٹی وی : انگریزی اخبار دی ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو آگاہ کیا ہے کہ جولائی میں سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کے اوسط ٹیرف میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
حکومتی ذرائع نے تصدیق کی کہ رواں ہفتے پاور سیکٹر کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کئی دوروں کے دوران بات چیت ہوئی وزارت توانائی کے حکام نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں کی بنیاد پر سالانہ بیس ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے، یہ موجودہ بنیادی ٹیرف کی بنیاد پر تقریباً 20 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے بنگلہ دیش کے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے وزارت سے کہا کہ وہ سالانہ بیس ٹیرف میں اضافے کے لیے استعمال کیے جانے والے مفرو ضو ں کے بارے میں مزید تفصیلات بتائے ان کا کہنا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف اضافے کی مقدار کے بارے میں شکو ک و شبہات کا شکار ہے، جو پاور ڈویژن کی توقع سے کم ہوسکتی ہے 5 سے 7 روپے فی یونٹ متوقع اضافہ آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے 1.2 ٹریلین روپے سے زیادہ کی سالانہ بجٹ سبسڈی کی بنیاد پر تھا سبسڈی کی مقدار میں تبدیلی کی صورت میں اس کا اثر بجلی کی قیمتوں میں متوقع اضافے پر بھی پڑے گا۔
سیکیورٹی خدشات کےباعث 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کی سبسڈی کی مد میں زیادہ سے زیادہ 920 ارب روپے دینے کا عندیہ دیا ہے تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا وزارت توانائی کی جانب سے تبصرہ کرنے پر گریز کیا گیا گزشتہ دو سالوں سے بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً 7 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا لیکن پھر بھی یہ گردشی قرضہ کم کرنے میں ناکام رہی۔
سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کے کیس میں ملوث چھٹا ملزم بھی گرفتار
تاہم ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اس بنیاد پر سفارش کو قبول نہیں کیا کہ وہ صنعتی صارفین کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں ڈال سکتا، رواں مالی سال کے لیے براہ راست ٹیرف کے فرق سے متعلق بجلی کی سبسڈی کا تخمینہ 632 ارب روپے تھا لیکن بجٹ سے صرف 158 ارب روپے ادا کیے جا رہے ہیں باقی 474 ارب روپے رہائشی صارفین کے ساتھ ساتھ کمر شل اور صنعتی صارفین بھی برداشت کر رہے ہیں۔
رواں سال فروری میں آئی ایم ایف نے بجلی کی لاگت کا بوجھ ایک کندھے سے دوسرے کندھے پر منتقل کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی تھی آئی ایم ایف کے پاکستان میں مشن چیف ناتھن پورٹر نے اس سال فروری میں کہا کہ "مجوزہ صنعتی ٹیرف میں کمی کا منصوبہ بنیادی مسائل کو حل نہیں کرتا اور خاص طور پر، ٹیرف ریشنلائزیشن پلان کی گردشی قرض کی غیرجانبداری مشکوک ہے۔