اسلام آباد: موجودہ حکومت نےگردشی قرضے کو سرکاری قرض میں بدلنے کے لیے ابتدائی کام شروع کر دیا ہے اور اس سے ٹیرف 3.37 روپے فی یونٹ کم ہو جائے گا۔
باغی ٹی وی : پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) نے مالی سال 2024-25 کی دوسری سہ ماہی کے لیے 52.123 ارب روپے (تقریباً 2 روپے فی یونٹ)کی منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کی ہے، جس کے بعد مارچ 2025 سے بجلی کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
بزنس ریکارڈر نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 12 فروری 2025 کو ان درخواستوں پر عوا می سماعت کرے گا، ان درخواستوں میں سے 50.658 ارب روپے کی منفی ایڈجسٹمنٹ کا تعلق روپے کی قدر میں بہتری (278 روپے فی ڈالر کے مقابلے میں 300 روپے فی ڈالر کا تخمینہ) اور شرح سود میں کمی سے ہے یہ کمی مارچ، اپریل اور مئی کے مہینوں میں بجلی کے نرخوں پر اثرانداز ہوگی۔
پیکا ایکٹ جیسے قوانین بنا کر پاکستان کو شمالی کوریا بنادیا،حافظ حمداللہ
تاہم یہ خبریں بھی سامنے آئیں ہیں کہ موجودہ حکومت نےگردشی قرضے کو سرکاری قرض میں بدلنے کے لیے ابتدائی کام شروع کر دیا ہے اور اس سے ٹیرف 3.37 روپے فی یونٹ کم ہو جائے گا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت ہائیڈل، درآمدی کوئلے، تھر کے کوئلے، پون، شمسی بجلی کےلیے لیے گئے 16.26ارب ڈالر کے قرضے کی ری پروفائلنگ کیلئے تیار ہے حکومت ان قرضوں پر 3 ارب ڈالر قرضوں کے سود کی ادائیگی کی مد میں ادا کرتی ہے اور اس سے صارفین پر ٹیرف میں 8.63 روپے کیپسٹی چارجز کی مد پڑتے ہیں۔
خانہ جنگی کے شکار سوڈان میں مارکیٹ پر بمباری میں 54 افراد ہلاک اور 158 زخمی
نجی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی کوشش ہے کہ قرضوں کی ری پروفائلنگ کرسکے اور قرض کی ادائیگی کے دورانیے میں اضافہ کیاجائے تاکہ فی یونٹ بجلی پر 5.1 روپے فی یونٹ ریلیف حاصل کیاجاسکے حکومتی عُمّال یہ کام بجلی کے شعبے میں جاری اصلاحات کے حصے کے طور پر کر رہے ہیں۔
بجلی کے شعبے میں 9 صفحات کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سود والے گردشی قرض کی ری فنانسنگ کے ذریعے اسے ریاستی قرض میں تبدیل کر دیا جائے اور اس سے ٹیرف 3.23 روپے فی کلو واٹ آورز کی حدتک کم ہو جائے گا جو کہ ٹیکس کے بعد 3.78 کلوواٹ فی گھنٹہ تک بڑھ جاتا ہے۔
حکومت کا بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی کا فیصلہ
اس طرح کے ڈھانچے سے ریاستی ادائیگیوں کی بہتر قیمت بندی ہوسکے گی تاہم اس طرح کی مداخلت سے ریاستی قرض کی مجموعی سطح کسی قدر بڑھ جائے گی تاہم قیمتوں میں تخفیف کا فائدہ بجلی کے استعمال اور اس شعبے کی ترقی پر مثبت اثرڈالے گااس طرح کی مداخلت کامجموعی قومی پیداوار پرانتہائی مثبت اثر آئے گا جس سےاس عمل کےدوران بڑھےہوئے قرض کی وجہ سےہونے والا نقصان کم ہو پا ئےگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پانچ آزاد بجلی گھروں (آئی پی پیز) کے معاہدے ختم کر دیئے ہیں، جبکہ 8 بیگاس پر چلنے والے آئی پی پیز اور 15 دیگر بجلی گھروں کے معاہدوں میں ترامیم کی گئی ہیں، جس سے سالانہ 137 ارب روپے کی بچت ہوگی، یہ اقدامات حکومت کے 1.14 کھرب روپے کی توانائی لاگت میں کمی کے منصوبے کا حصہ ہیں، جس سے صارفین کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
سعودی طیارہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے پہلے راستہ بھٹک گیا
وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نےاعلان کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مشاورت کے بعد کی جائے گی جبکہ نیپرا کے مطابق، حکومت کی پالیسی ہدایات کے تحت کے الیکٹرک صارفین پر بھی یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ لاگو ہوگی۔ تاہم، لائف لائن صارفین جو پہلے سے سبسڈی کے حقدار ہیں، انہیں یہ ریلیف نہیں دیا جائے گا۔
یہ بجلی کے نرخوں میں ایک بڑی کمی ہوگی، جس سے صارفین کو براہ راست معاشی فائدہ پہنچے گا اور توانائی کے اخراجات میں کمی آئے گی۔
خانہ جنگی کے شکار سوڈان میں مارکیٹ پر بمباری میں 54 افراد ہلاک اور 158 زخمی








