اسلام آباد/واشنگٹن۔:وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رابرٹ مینینڈیز سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی شدت سے نمٹنے کے لیے امریکا کی امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دیرپا اور طویل مدتی تعاون کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ نے چیئرمین مینینڈیز کو سیلاب سے ہونے والی تباہی کے اثرات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ یہ انسانی صحت، خوراک کی حفاظت اور اقتصادی جہتوں کا ایک پیچیدہ بحران ہے۔ انہوں نے امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین پر زور دیا کہ وہ امریکی کانگریس میں حمایت کو متحرک کریں، جو تاریخی طور پر اس طرح کی قدرتی آفات کے دوران پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین نے سیلاب سے ہونے والی تباہی پر پاکستان کے عوام اور حکومت سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کو اس چیلنج پر قابو پانے کے قابل بنانے میں اپنے تعاون کا یقین دلایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ایک اہم سنگ میل ہے، دونوں ممالک نے مل کر کام کر کے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ سینیٹر رابرٹ مینینڈیز نے پاکستان امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کی تعریف کی۔ ملاقات میں افغانستان سمیت خطے میں امن و استحکام، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امریکی سفارتخانے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، باہمی اعتماد، احترام اور ہم آہنگی کی بنیاد پر دوستانہ روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، امریکہ نے مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کی ہے، پاک۔امریکہ تعلقات کو چین اور افغانستان کے تناظر سے نہیں دیکھنا چاہئے، ملک میں حالیہ سیلاب سے تباہی دستیاب وسائل سے بہت زیادہ ہے، سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، اس مشکل گھڑی میں عالمی برادری ہمارے ساتھ کھڑی ہو اور مدد کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاک۔امریکہ تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے سفارتی تعلقات کی تقریب میں شرکت پر خوشی ہوئی ہے، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات 75 سال پر محیط ہیں، دونوں ممالک کے تاریخی اور دوستانہ تعلقات باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، امریکہ پاکستان کو سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل ہے، دونوں اطراف سے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کردار ادا کیا جاتا رہا ہے، امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاک۔امریکہ تعلقات کو چین اور افغانستان کے تناظر سے نہیں دیکھنا چاہئے،
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے