بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ضلع پونچھ کے بھمبھر گلی سے سنگیوٹ کی طرف جانے والے آرمی ٹرک میں آگ لگنے سے 5 فوجیوں کی ہلاکت کو بھارت نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر لی۔ بھارتی فوج کی طرف سے پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی بجے دوپہر یہ اعلان کیا گیا کہ فوجی ٹرک پر آسمانی بجلی گرنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے ٹرک میں موجود 5 فوجی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ٹرک میں فیول آئیل کی بڑی مقدار کی موجودگی سے ٹرک کو فوری طور پر آگ لگ گئی۔ ٹرک کو لگنے والی آگ کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی تاہم ڈرامائی طور پر بھارت حکومت نے تقریبا 4 بجے اپنا موقف تبدیل کر لیا اور ٹرک کو آگ لگنے کے واقعہ کو دہشت گردی قرار دیا اور بھارتی میڈیا پر اچانک تمام نشریات روک کر دہشت گردی کے اس نام نہاد واقعہ پر پروگرام شروع کردئے گئے۔ پہلے یہ کہا گیا کہ نامعلوم دہشت گردوں نے ٹرک پر حملہ کیا جس سے ٹرک میں آگ لگ گئی۔ تاہم وزیردفاع راج ناتھ سنگھ اور آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں مبینہ طور پر آرمی چیف نے وزیر دفاع کو دہشت گردی کے اس نام نہاد واقعہ پر بریفنگ دی۔ جس کے بعد یہ بیان جاری کیا گیا کہ جیش محمد کی ذیلی تنظیم پیپلز انٹی فاشسٹ فرنٹ نے دہشت گردی کی اس واردات کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واردات مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جی 20 کانفرنس کو سبوتاز کرنے کی کوشش ہے جب کہ دوسر ی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کے اعلان کے بعد یہ دہشت گردی کی گئی۔

بھارتی فوج کے ایک ریٹائرڈ کرنل نے نئی دہلی سے فون پر باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں بھی جب پاکستان سے اعلی سطحی وفد بھارت کے دورے کا اعلان کرتا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات شروع ہو جاتے ہیں جس کے بعد بھارت کی طرف سے کئی مرتبہ پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی کی گئی اور بہتری کی طرف جاتے تعلقات دوبار کشیدہ ہو جاتے ہیں اور پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھارت نے پلوامہ حملہ کی ذمہ داری بھی پاکستان پر عائد کی تھی اور پاکستان میں جوابی کارروائی کرنے کا دعوی کیا تھا تاہم حال ہی میں بھارتی مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنرستیہ پال ملک نے پلوامہ حملے کا پول کھولتے ہوئے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیا تھا اور بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی ذم داری کا الزام بھی بھارت پر لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مودی نے انہیں بطور گورنر اپنی زبان بند رکھنے کو کہا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے ستیہ پال ملک کے اعترافی بیان پر بھارت سے جواب طلب کر رکھا جس پر بھارت کی طرف سے مکمل خاموش ہے۔ دریں اثنا حکومت پاکستان پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات کے حوالے بھارت کی طرف سے دہشت گردی کے خدشات بھی ظاہر کر چکی ہے۔ گزشتہ روز 5 فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری بھارت پاکستان پر ڈال کر پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کو ہوا دے سکتا ہے۔

Shares: