بھارتی پروپیگنڈے پر ہمارے سیاستدان دشمن کی زبان بولیں،کسی صورت درست نہیں،قوم محاسبہ کریگی،حافظ طلحہ سعید

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے مرکزی نائب صدر حافظ طلحہ سعید نے کہا ہے کہ ہم بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہیں، جس میں انہوں نے بھارت کو مبینہ طور پر پاکستانی افراد کی حوالگی کی پیشکش کی،بلاول کا بیان غیر ذمہ دارانہ، قومی سلامتی، خودمختاری اور پاکستان کے آئینی و سفارتی مؤقف کے سراسر منافی ہے۔ ایک ریاستی نمائندے کا دشمن ملک کو اپنے شہریوں کی حوالگی کی بات کرنا اس امر کا مظہر ہے کہ وہ یا تو زمینی حقائق سے نابلد ہیں یا دانستہ طور پر دشمن کے بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں۔

حافظ طلحہ سعید کا کہناتھاکہ بھارت خود پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اور متعدد بار اجیت دوول، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور نریندر مودی پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشوں کا اعتراف کر چکے ہیں ایسے میں کیا ایک ذمے دار پاکستانی ریاستی عہدیدار کو چاہیے نہیں کہ وہ اجیت دوول، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور خود مودی جیسے دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کرے، جن کے ہاتھ پاکستان کے ہزاروں بے گناہ شہریوں کے خون سے رنگے ہیں؟ یہ وہ لوگ ہیں جو کھلے عام پاکستان کو دھمکیاں دیتے ہیں، اور ہمارے نوجوانوں کو گولیاں مارنے کی دھمکی دیتے ہیں ۔بلاول زرداری نے انٹرویو میں جو باتیں کیں حقیقت میں وہ باتیں نہیں بنتی تھیں، اس پر قوم کی دل آزاری ہوئی ہے، حافظ محمد سعید کا پاکستان کے لئے کردار خدمت کا رہا ہے، انکا کوئی بھی عمل پاکستان کے خلاف نہیں،جن ثبوتوں کی یہ بات کرتے ہیں وہ عدالتوں میں پیش کئےگئے تھےاور انہی ثبوتوں کوعدالتوں نے مسترد کر دیا تھا کیونکہ وہ صرف من گھڑت پروپپگنڈہ تھا، جھوٹ، پروپیگنڈہ بھارت کا وطیرہ ہے، بلاول کو چاہئے تھا کہ اپنے انٹرویو میں بھارتی دہشت گردی کو اجاگر کرتے، دنیا میں جتنے بھی ملک ہیں وہ اپنے شہریوں کا تحفظ کرتے ہیں لیکن ہمارے سیاستدان دشمن کی زبان بولیں،یہ انداز کسی صورت درست نہیں، ہم مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں قوم بلاول کے بیان پر محاسبہ کرے گی،

حافظ طلحہ سعید کا کہنا تھاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارا محبِ وطن میڈیا بلاول زرداری کے اس بیان پر سنجیدگی سے تنقیدی بحث کرے گا، کیونکہ ان کے خاندان اور پارٹی کی تاریخ مغربی و بھارتی بیانیے کی پیروی اور بعض اوقات پاکستان کے خلاف حساس معلومات فراہم کرنے سے جُڑی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ رہی ہیں۔ کیا ایسے افراد پر ملک کی خارجہ پالیسی کا بھروسہ کیا جا سکتا ہے،بلاول زرداری کا یہ انٹرویو سنگین سوالات اٹھاتا ہے،

Shares: