بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج
بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں پر جھوٹے مقدمات کیخلاف کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف پریس کلبز کے سامنے صحافی برادری نے احتجاج کیا، مختلف اضلاع کے 50 سے زائد صحافیوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت درج کئے جا چکے ہیں ،صحافیوں نے جھوٹی ایف آئی آرز کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے.
صحافیوں پر سنگین الزامات کے تحت جھوٹے مقدمات کے اندراج کیخلاف سندھ جرنلسٹس کونسل کی کال پر سینکڑوں صحافیوں نے صوبے کے مختلف پریس کلبز کے سامنے احتجاج کرتے ہوے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں صحافیوں کو حراساں کرنے کیلئے جھوٹے مقدمات کا تسلسل ختم کرکے درج 30 سے زائد کیسز کی شفاف انکوائری کرائی جائے۔
کراچی پریس کلب کے سامنے صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے کو خطاب کرتے ہوے سندھ جرنلسٹس کونسل کے صدر غازی جھنڈیر نے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں پولیس کی ملی بھگت سے 50 سے زائد صحافیوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی جیسی سنگین دفعات کے تحت جھوٹے مقدمات درج کروا کہ صحافیوں کو حراساں کیا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا نے ذاتی انتقام کی بنیاد پر صحافی عجیب لاکھو کیخلاف 17 سے زائد جھوٹے مقدمات دائر کرائے ہیں، جن میں صحافی کے 80 سالا بزرگ والد کو نامزد کیا گیا ہے، پولیس صحافی عجیب لاکھو کو ڈاکووں کی طرح اغوا کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ صحافیوں پر جھوٹے مقدمات کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیئے جائینگے یہ صحافتی آزادی کا گلا دبانے کے مترادف ہے۔ نامور صحافی امداد سومرو نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنیوالے صحافیوں سے خطاب میں کہا کہ گذشتہ چند ماھ میں سکھر ریجن کی پولیس نے صحافیوں کیلئے زمین تنگ کردی ہے، ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا اپنے عہدے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوے عجیب لاکھو سمیت دیگر صحافیوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے ، افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعلی سندھ، آئی جی سندھ اور پبلک سیفٹی کمیشن کو دہائیوں کے باوجود بھی پولیس اپنی غیرقانونی حرکتوں سے باز نہیں آ رہی ہے۔ قادر لاشاری نے کہا کہ صوبے میں صحافیوں کیخلاف جھوٹے مقدمات پر سندھ حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاھیئے بصورت دیگر سندھ بھر کے صحافی احتجاجی تحریک کا آغاز کرینگے۔ احتجاجی مظاہرے کو نجیب اللہ نائچ،اکبر جعفری ودیگر صحافی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔
صحافیوں پر جھوٹے مقدمات کیخلاف سندھ جرنلسٹس کونسل کے تحت سکھر، کندھ کوٹ کشمور، جیکب آباد،شکارپور، گھوٹکی، نوابشاھ، دادو، نوشہرو فیروز، بھان سعید آباد، سیون، مٹھی، اسلام کوٹ، عمرکوٹ، میرپورخاص، بھریا سٹی، مورو، ڈیپلو سمیت سندھ بھر کے مختلف پریس کلبز کے سامنے صحافیوں نے احتجاج رکارڈ کرایا۔