این اے 127، بلاول کی حمایت کرنیوالوں کی گرفتاریاں، الیکشن کمیشن کو خط

pppp

پاکستان پیپلز پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے،

انچارج الیکشن سیل سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کو این اے 127 کی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا، خط کے متن میں کہا گیا کہ این اے 127 میں دوسری جماعتوں سے پی پی پی کی مہم میں شامل ہونے والوں کو پولیس گرفتار کر رہی ہے۔پنجاب پولیس نے اس طرح علاقے میں دہشت کا راج شروع کر دیا ہے تاکہ خواہشمند دوسروں کو منتشر کیا جا سکے۔پی پی پی کی حمایت گزشتہ روز شہزاد اور شہباز جو پہلے پی ٹی آئی کے کارکن تھے نے ہماری پارٹی میں شمولیت کا انتخاب کیا۔بہار کالونی سے پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کے ایک گروپ کے ساتھ اور حمایت کے لیے شمولیت کا اعلان کیا۔بلاول کی حمایت کرنے والے کو علاقہ پولیس نے اٹھا لیا۔اسی طرح مسلم لیگ (ن) کی کونسلر محترمہ خالدہ پروین کو بھی اٹھا کر اندر رکھا گیا جنہوں نے بلاول کی حمایت کی ہے،ہمیں خدشہ ہے کہ اگر ان کو نہ روکا گیا تو اس طرح کے فاشسٹ ہتھکنڈوں میں مزید اضافہ ہوگا۔خالدہ پروین کو 4 ماہ پرانی ایف آئی آر کےتحت گرفتار کیا گیا ہے، ذوالفقار بدر نے کارکنوں کی رہائی کے لیے اعلیٰ افسران سے رابط کیا تاہم داد رسی نہیں ہو سکی

امیدوار قومی اسمبلی این اے 39 بنوں فرزانہ شیرین کے انتخابی مہم کے دوران شہید بینظیر بھٹو کی تصاویر، پینافلیکس پھاڑنے، پارٹی جھنڈے اتارنے پر انچارج سنٹرل الیکشن سیل تاج حیدر نے الیکشن کمیشن اور فرزانہ شیرین نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو خط لکھ دیئے اور فوری طور پر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

ہم ووٹ مانگنے جاتے تو لوگ خواجہ سرا سمجھ کر 50 کا نوٹ دیتے، نایاب علی

الیکشن کمیشن میں ڈیٹا سنٹر بارے بریفنگ،صحافیوں کا بائیکاٹ،احتجاج

چیف الیکشن کمشنر کا سخت رویہ، الیکشن کمیشن کے افسران بیمار ہونے لگے

ہم الیکشن کمیشن سے پنجاب میں پولیس گردی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں،شیری رحمان
پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہے،این اے 127 لاہور میں پیپلزپارٹی کے نمائندوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے، اس حلقے سے بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں، چند دن پہلے ہمارے الیکشن آفس پر پیٹرول بموں سے حملہ کیا گیا، پنجاب پولیس ہمارے نمائندے اور حمایتی گرفتار کر رہی ہے، پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے شہزاد اور شہباز کو پولیس نے گرفتار کیا،ن لیگ سے پیپلز پارٹی میں آنے والی خدیجہ پروین کو بھی کل پنجاب پولیس نے گرفتار کیا، پارٹی عہدیدار نے سی سی پی او سے رابطہ کیا تو انہوں نے غلط زبان استعمال کی،شہزاد، شہباز اور خدیجہ پروین کو فوری رہا کیا جائے، ہم الیکشن کمیشن سے پنجاب میں پولیس گردی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں

گزشتہ روز بھی پیپلز پارٹی کے انچارج سینٹرل الیکشن سیل اور سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر این اے 73 ڈسکہ میں زیرِ حراست 3 کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا۔خط میں تاج حیدر نے لکھا ہے کہ ہمارے 3 کارکن رانا گلزار، رانا بہادر علی اور رانا احسان کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا۔انہوں نے خط میں کہا ہے کہ پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکاروں نے ہمارے الیکشن آفس میں فرنیچر اور دیگر سامان کو نقصان پہنچایا، پولیس کھلے عام ن لیگ کے امیدوار کی حمایت کر رہی ہے، ہمارے کارکنوں اور ہمدردوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔سینیٹر نے خط میں چیف الیکشن کمشنر سے استدعا ہے کہ فوری مداخلت کریں اور حکم دیں کہ بے گناہ کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔

Comments are closed.