پیپلز پارٹی کی سینئر رہنمارکن قومی اسمبلی سحر کامران نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کومعطل کرنے کی سازش کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جرات مندانہ سفارت کاری نے نہ صرف مودی حکومت کی ہندوتوا سوچ کو بے نقاب کیا بلکہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے جھوٹے دعووں کو بھی دنیا کے سامنے آشکار کر دیا۔

سحر کامران کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ بوکھلاہٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ پاکستان کے اصولی مؤقف اور عالمی سطح پر مؤثر سفارتی کوششوں سے شدید دباؤ میں ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے جس وضاحت اور بہادری سے کشمیریوں کی آواز بلند کی اور سندھ طاس معاہدہ کے معاملے پر پاکستان کے پانی کے حقوق کا دفاع کیا، وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی فتح ہے۔بھارت کی طرف سے دریاؤں پر یکطرفہ قبضے کی کوشش، نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بھی ہے۔ بلاول بھٹو کا یہ مؤقف کہ "پانی پر سیاست نہیں کی جا سکتی” آج پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔

سحر کامران کامزید کہنا تھا کہ بھارت کو سب سے زیادہ تکلیف اس بات سے ہے کہ پاکستان نے عالمی برادری میں مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کی جانب سے ہونے والی جارحیت کو پوری قوت سے اُجاگر کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نئی دہلی میں بوکھلاہٹ ہے،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے پانی کے تحفظ اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے جو مہم چلائی، وہ نہ صرف ایک نوجوان لیڈر کی پختگی کی علامت ہے بلکہ پاکستان کے عوام کے دلوں میں نئی اُمید بھی جگا رہی ہے۔ ان کا مؤقف واضح ہے: "پاکستان کے پانی اور کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔”

سحر کامران نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا میں امن کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات کی مذمت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی چاہتا ہے مگر اپنی خودمختاری، قدرتی وسائل اور کشمیری عوام کے حقوق کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

Shares: