مسائل کے حل کیلیے ان کیساتھ بھی بیٹھنا پڑیگا جن کی شکل ہمیں پسند نہیں،بلاول
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر خارجہ بلاول زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہر خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت مسائل سے دوچار ہے، ہم نے انتہا پسندی کا مقابلہ کیا ہے ، جمہوری آئینی بحران دیکھا ہے ،آمروں کا ہم نے مقابلہ کیا ہے،
وزیر خارجہ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستانی اس وقت تاریخی مہنگائی غربت بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں، معاشی بحران کی وجوہات ایسی بھی ہیں جسکی صورتحال ہمارے ہاتھ میں نہیں ،کورونا کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا،ہم نے کورونا کے بعد قدرتی آفت سیلاب کا سامنا کیا ،ہر سات میں سے ایک پاکستانی اس سیلاب سے متاثر ہوا ، اس قدرتی آفت کی وجہ سے ہمارے معیشت کے مسائل مزید بڑھے، اس مشکل وقت میں دہشتگردوں نے اپنا سر اٹھایا،پاکستان کو ان دہشتگردون سے ہم نے آزاد کرایا تھا، ہم نے وہ کام کر کے دکھایا جو سپر پاورز نیٹو بھی نہیں کر سکی ،ہم نے دہشتگردوں کی کمر توڑی تھی بدقسمتی سے ہم پر ایسا وزیر اعظم مسلط کر دیا گیا جس نے عوام کے پیچھے فیصلہ کیا کہ وہ ان دہشتگردوں کو معاف کرے،ہم نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا جسکی کوئی مثال نہیں ملتی، اس نااہل نالائق سلیکٹڈ نے ایک طرف ملک کو معاشی ڈیفالٹ کی طرف دھکیلا ، دوسری طرف اس نے ملک میں دوبارہ دہشتگردی لائی، قوم نے دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کیا پاکستان سے دہشتگردی ختم کی ،عمران خان نے دہشتگردوں کو جیلوں سے رہا کیا،
وزیر خارجہ بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی اور سیکورٹی بحران کا سامنا ہے اسکے پیچھے سیلیکڈڈ وزیراعظم ہے۔ قبائلی علاقوں میں جب امن آیا معاشی ترقی شروع ہوئی، اسی سلیکٹڈ وزیر اعظم نے افغانستان سے دہشتگردوں کو قبائلی علاقوں میں بسایا،کچھ آئینسٹائین ایسے فیصلے کرتے ہیں جو ہمارے گلے پڑ جاتے ہیں ،آئین توڑنے والے ہمارے اپوزیشن ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں ،اگر قانون توڑا گیا تو وزیراعظم کیس فائل کریں ،ہمیں عوام کو بتانا چاہیئے کہ چل کیا رہا ہے ،ہم نے تاریخ میں دیکھا ہے کبھی چیف جسٹس تو کبھی آمر وزیراعظم کو باہر کرتا ہے،کوئی تو وجہ ہے تمام آمروں کی اولادیں تحریک انصاف میں ہیں ،اگر یوسف رضا کو نااہل کروایا گیا تو وہ چیف جسٹس کی قیادت میں فیصلہ سنایا گیا تھا ۔ثاقب نثار بطور چیف جسٹس پیسہ اکھٹا کرتے رہے اور سیاست میں مشورے دیتے رہے، ہم حکومت پاکستان اور وزیر قانون کو کہتے ہیں کہ یہ قانون کیوں تاخیر سے لایا گیا قانون سازی کے ذریعے ایک شخص ایک قانون کی روایت کو توڑنے جا رہے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ نہ میرا نہ آپکا ہم سب کا پاکستان ، اس معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے آپس میں بیٹھنا ہو گا، ہمیں مسائل کے حل کے لیے ان کیساتھ بھی بیٹھنا پڑےگا جن کی شکل ہمیں پسند نہیں،
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش
سادہ سا سوال ہے کہ الیکشن کمیشن تاریخ آگے کرسکتا ہے یا نہیں
عمران فتنے نے اشتعال انگیزی پھیلا رکھی ہے نوازشریف کو بالکل واپس نہیں آنا چاہیے عفت عمر
گھر سے بھاگنے کے محض ڈیڑھ دو سال کے بعد میں اداکارہ بن گئی کنگنا رناوت
انتخابات ملتوی کرنےکامعاملہ،الیکشن کمیشن ،گورنر پنجاب اورکے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ کراچی کی 6 یوسز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی روکنے کا حکم