بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے ’عملی منصوبہ‘ پیش

کسی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں
0
53
Electricity

لاہور: جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے بجلی کے بھاری بھرکم بلوں میں ریلیف کیلئے ’عملی منصوبہ‘ پیش کر دیا۔

باغی ٹی وی : سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک پیغام میں سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ’گھریلو صارفین کے لیے 200 یونٹ کے بجائے 300 یونٹ کا رعایتی حد ہو تو ان کو 16 روپے فی یونٹ بجلی ملے گی اور اس سے 2 کروڑ 80 لاکھ گھریلو صارفین میں سے 2 کروڑ 43 لاکھ صارفین کے بجلی کا بل غیر معمولی کم ہوجائے گا، جس پر ٹوٹل خرچہ سالانہ 326 ارب روپے ہے۔‘


انہوں نے کہا کہ اس کے لیے فوج کے 2000 ارب روپے کے (نان کامبیٹ) بجٹ میں سے 100 ارب روپے، پی ایس ڈی پی کے 1500 ارب روپے کے بجٹ میں سے 100 ارب روپے، خسارے میں جانے والے ریاستی اداروں جیسے ریلوے، پی آئی اے، اسٹیل مل، واپڈا کے لیے مختص کیے گئے 350 ارب روپے سے بھی 100 ارب لے لیے جائیں تو کسی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کی کال پر بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی کراچی، حیدرآباد، لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں بڑے بازار اور تجارتی مراکز بند رہے راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور ملتان سمیت کئی شہروں میں جزوی ہڑتال رہی۔ کراچی میں صدر، بولٹن مارکیٹ اور اس سے ملحقہ تمام تھوک بازار بند رہے، اس کے علاوہ بھی شہر کی چھوٹی بڑی تمام مارکیٹیں بند رہیں۔

حیدرآباد ، میرپور خاص، سکھراورلاڑکانہ میں بھی تمام بڑے بازار بند رہے، ملک کے مختلف شہروں میں ہڑتال کے دوران بجلی کے بلوں کیخلاف مظاہرے بھی ہوئے،مختلف شہروں میں وکلا نے بھی عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔

فیصل آباد میں بھی بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین ہاتھوں میں بجلی کے بل اور گلے میں میٹر لٹکائے سڑک پر آ گئے ملتان، گوجرنوالا، سیالکوٹ، جھنگ، جہلم، جہانیاں، شکر گڑھ سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں دکانوں پر تالے اور بازار بند رہے چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، ژوب، لورالائی، زیارت، ہرنائی سمیت بلوچستان میں بھی شٹرڈاؤن ہڑتال رہی اور عوام بھاری بلوں کے خلاف سراپا احتجاج رہے۔

Leave a reply