برڈ فلو انسانوں کیلیے بھی خطرہ،متاثرہ شخص کی موت

0
102
virus

برڈ فلو انسانوں کے لئے بھی خطرہ، برڈ فلو سے متاثرہ شخص کی موت ہو گئی ہے،عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ میکسیکو میں برڈ فلو سے انسانی پہلی موت ہوئی ہے

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں جانوروں کے بعد برڈ فلو سے یہ پہلی انسانی موت ہے، متاثرہ شخص پہلے ہی صحت کے دیگر مسائل سے دوچار تھا ،اسکو برڈ فلو کیسے ہوا؟ پتہ نہیں چل سکا،متاثرہ شخص کی عمر 59 برس تھی اور وہ زیر علاج تھا، مریض کو بخار سانس کی تکلیف اور متلی تھی، مریض کی 24 اپریل کو موت ہو ئی ہے، وائرس کے بارے میں فی الحال کچھ پتا نہیں چل سکا لیکن میکسیکو میں پولٹری میں اے (H5N2) کی اطلاعات ملی ہیں یہ عالمی سطح پر انفلوئنزا اے (H5N2) وائرس سے انفیکشن کا پہلا لیبارٹری سے تصدیق شدہ انسانی کیس تھا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق برڈ فلو کا وائرس 2020 کے اوائل میں پھیلنا شروع ہوا وائرس سے کروڑوں مرغیوں کی اموات ہوئیں ،حالیہ عرصے میں یہ متعدد ممالیہ جانداروں بشمول امریکا میں پالتو مویشیوں میں بھی پھیلا جس سے انسانوں میں اس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا تھا.

برڈ فلو یعنی انفلوئنزا وائرس کی تین اقسام ہیں۔ پہلی قسم A کہلاتی ہےاے قسم کے انفلوئنزا وائرس پرندوں اور ممالیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ پرندوں کو متاثر کرنے والے اے انفلوئنزا وائرس کی 15 ذیلی اقسام ہیں، اس کے علاوہ اے قسم کے انفلوئنزا وائرس گھوڑے، وہیل اور سؤر کو بھی متاثر کرتے ہیں۔انفلوئنزا B اور C قسم صرف انسانوں کو متاثر کرتی ہے جبکہ یہ دیگر حیوانات کو متاثر نہیں کرتی ہیں۔ C قسم کے وائرس انسانوں میں وبائی صورت اختیار نہیں کرتے ہیں اور ہلکا سا متاثر کرنے کے بعد ختم ہو جاتے ہیں جبکہ انفلوئنزا A اور B قسم شدید حملہ کرتی ہیں اور وبائی صورت اختیار کرتی ہیں۔عموما انفلوئنزا A کی لہر انسانی آبادیوں میں ہر تین سال جبکہ B چار سال کے وقفہ سے ظہور ہوتی ہیں۔

برڈ فلو یعنی طیوری زکام پرندوں کو متاثر کرتا ہے۔ ان میں جنگلی پرندے بطخیں، مرغیاں شامل ہیں۔ انسانی فلو اور برڈ فلو میں خاصا فرق ہے۔ پرندوں میں فلو ان کی آنت کو متاثر کرتا ہے اور فضلے کے ساتھ خارج ہوتا ہے اور عماما فلو کا پرندوں پر کوئی منفی اثر ظاہر ہوتا ہے۔

Leave a reply