اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے شام میں بشار الاسد کے زوال کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران کی مزاحمت کے محور کی مرکزی کڑی‘ توڑ دی گئی ہے۔
عالمی خبررساں ادارےکے مطابق مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے دورے پر موجود اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسد کی تباہی اُن حملوں کا براہ راست نتیجہ ہے جو ہم نے اس کے حامیوں ایران اور حزب اللہ پر کیے ہیں۔ اس اقدام نے پورے مشرق وسطیٰ میں ایک سلسلہ وار ردِعمل شروع کیا ہے اور اس جابرانہ حکومت سے آزادی کے خواہاں لوگوں کو بااختیار بنایا ہے۔نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 کا علیحدگی کا معاہدہ 50 سال سے جاری تھا، لیکن یہ کل رات ٹوٹ گیا۔ شامی فوج نے اپنی پوزیشنز چھوڑ دیں۔ ہم نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا کہ وہ ان پوزیشنوں پر قبضہ کر لیں تاکہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ دشمن افواج کی ممکنہ دراندازی کو روکا جا سکے۔ یہ ایک عارضی دفاعی پوزیشن ہے جب تک کہ اس مسئلے کا کوئی مناسب حل نہیں مل جاتا۔
صورتحال سے فائدہ ،اسرائیل نے شام کے اہم علاقے پر قبضہ کر لیا
دینی مدارس میں سرکار کی مداخلت نہیں مانتے،مولانا فضل الرحمان
عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے کمیٹی بنا دی
شوہر نے دوسری بیوی کے ساتھ مل کر پہلی کو قتل کردیا