پہلگام حملے پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارتی حکومت نے 100 دن کی خاموشی کے بعد اچانک ‘آپریشن مہادیو’ کا آغاز کر دیا
لوک سبھا میں بحث کے دوران امیت شاہ نےپہلگام حملے میں ملوث تین مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کا اعلان کیا،لوک سبھا کے اجلاس کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے مختلف رہنماؤں نے اس مبینہ آپریشن پر شدید تنقید کی ۔مودی سرکار کا آپریشن کو ‘مہادیو’ جیسا مذہبی نام دینا صرف عوامی جذبات کو بھڑکانے کی ناکام کوشش ہے، فیک انکاونٹرز میں ہلاک دہشتگردوں کو منظر عام پر لانا مودی کو سیاسی دباؤ سے نکالنے کاحربہ ہے، غیر ملکی دوروں میں مصروف بے حس مودی نے پہلگام حملے میں متاثرہ خاندانوں سے ملنا بھی ضروری نہ سمجھا، انٹیلی جنس ناکامی کی ذمہ داری قبول کیے بغیر تین اہم وزارتوں نے اس واقعے پر غیر واضح بیانات دیے، اگر حکومت کے پاس حملے کی پیشگی اطلاع تھی، تو دہشت گرد پہلگام تک کیسے پہنچے؟ سیٹلائٹ نگرانی سے سیکیورٹی کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار چند دہشتگردوں کی نقل و حرکت کیوں نہ پکڑ سکی؟
دہشت گردوں کا باآسانی داخل ہونا اور حملہ کرنے میں کامیاب ہونا بھارتی انٹیلیجنس کی ناکامی کا ثبوت ہے، پہلگام جیسے حساس سیاحتی مقام پر حملے کے باوجود فوری رسپانس نہ دینا بڑا سوالیہ نشان بن گیا، مودی سرکارمن گھڑت بیانیہ سازی میں مصروف جبکہ پہلگام حملے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں،دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کو سیاسی نعرہ بنا کر پیش کرنا مودی سرکار کا وطیرہ بن چکا ہے،مودی سرکار کا آپریشن سندور کے بعد ’مہادیو‘ ہندوتوا نظریے کے تحت انتہا پسندی کی مذموم سازش ہے