مزید دیکھیں

مقبول

بشریٰ انصاری نے یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کو عجیب مخلوق قرار دے دیا

نامور اداکارہ بشری انصاری نے پاکستانی یوٹیوبرز، ٹک...

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو لندن میں احتجاج کا سامنا

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو لندن میں...

ٹی 20 ٹیم سے ڈراپ پربابراعظم کےوالد بول پڑے

دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی 20 اسکواڈ کا حصہ...

چیمپئنز ٹرافی: ویرات کوہلی پریکٹس سیشن میں زخمی

دبئی: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل سے...

دہشتگرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ فاش

دہشتگرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ فاش

معصوم معراج وہاب کی والدہ نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا،11جنوری 2025 کو بی ایل اے تنظیم نے تمپ میں دو بے گناہ معصوم شہریوں کو اپنی وحشت کا نشانہ بنایا،جمیل اور اس کے بھتیجے معراج وہاب کو مبینہ "ریاستی ڈیتھ اسکواڈ” سے وابستگی کے جھوٹے الزام میں بے رحمی سے نشانہ بنایا گیا،معراج کی والدہ نے تربت پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی ایل اے کے اس وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کی،انہوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ماہ رنگ بلوچ پر کڑی تنقید کی اور اُس کے دوہرے معیار کو بے نقاب کیا ،معراج کی والدہ کا کہنا تھا کہ ماہ رنگ ریاستی ظلم پر تو آواز اٹھاتی ہیں، لیکن بی ایل اے کے وحشیانہ مظالم پر مکمل خاموشی اختیار کرتیں ہیں،

معراج کی والدہ نے بی ایل اے کے "ریاستی ڈیتھ اسکواڈ” جیسے بے بنیاد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ "معراج ایک معصوم بلوچ تھا جو ایک کالعدم تنظیم کی دہشت گردی کا شکار ہوا”پندرہ سال کی عمر میں اس نے کیا گناہ کیا تھا جو بی ایل اے نے اس کو اتنی بے دردی سے قتل کیا؟ جمیل پر حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی لیکن میرے بچے کی ذمہ داری قبول کیوں نہیں کی؟، میرے بچے کا کیا قصور تھا؟ میرے بچے کا یہی قصور تھا کہ وہ سروس اسٹیشن میں گاڑی دھو کر مجھے کچھ پیسے دیتا تھا؟، میرے بچے کو بی ایل اے کے لوگوں نے قتل کیا اور قتل کرنے کے بعد ذمہ داری بھی نہیں لے رہے،بی ایل اے والے میرے بیٹے کے ہاتھ کی گھڑی اور اس کے پاؤں کے جوتے تک اتار کے لے گئے، میری ماہ رنگ بلوچ سے درخواست ہے، جو انصاف کی علمبردار بنتی ہیں، کہ مجھے بھی انصاف فراہم کیا جائے، "بی ایل اے والے مجھے بتائیں کہ میرے بیٹے نے کیا غلطی کی تھی؟ اگر وہ ایک غلطی بھی ثابت کر دیں، تو میں اپنے بیٹے کے قتل کو معاف کر دوں گی” میرا بیٹا انسان تھا، کوئی جانور نہیں جسے بے دردی سے مارا گیا، بی ایل اے نے اسے جانوروں کی طرح قتل کیا اور پھر اس کا ذمہ بھی نہیں لیا،بی ایل اے کے دہشت گردوں نے جمیل ملک کے قتل کا اعتراف کیا، تو پھر وہ میرے بیٹے کی ہلاکت پر کیوں خاموش ہیں؟،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan