خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل خار میں واقع صدیق آباد پھاٹک کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی سمیت 4 افراد شہید جبکہ کم از کم 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
واقعہ ناوگئی روڈ پر پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر کی سرکاری گاڑی پر نامعلوم شدت پسندوں نے حملہ کیا۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب قافلہ معمول کی سیکیورٹی کے ساتھ علاقے سے گزر رہا تھا۔شہید ہونے والوں میں اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل، تحصیلدار وکیل، ایک پولیس صوبیدار اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال خار منتقل کیا گیا، جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور ڈاکٹروں کی اضافی ٹیمیں طلب کر لی گئی ہیں۔سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا، تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ اور تفتیشی ادارے موقع پر موجود ہیں اور شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔