پیر کی شب بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب ایک کار میں ہونے والے شدید دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے۔ دھماکہ اتنی شدت کا تھا کہ اردگرد کھڑی گاڑیاں بھی شعلوں کی لپیٹ میں آگئیں، جبکہ جائے وقوعہ پر تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے میں آئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے باہر کھڑی ایک سفید ہنڈائی i20 کار میں ہوا جس کا رجسٹریشن نمبر ہریانہ کا تھا اور وہ ایک شخص ندیم کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔ دھماکے کے فوراً بعد قریبی گاڑیوں میں آگ لگ گئی، ایک وین کے دروازے اڑ گئے جبکہ کئی لاشیں بری طرح جھلس گئیں۔دہلی پولیس کمشنر ستیش گولچا نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا “شام 6 بج کر 52 منٹ پر ایک گاڑی لال بتی پر رکی تھی کہ اچانک دھماکہ ہوا۔ دھماکے سے قریبی گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔ کچھ افراد ہلاک ہوئے ہیں، کچھ زخمی۔ صورتحال پر مکمل نظر رکھی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے رابطہ کیا ہے اور تمام معلومات انہیں فراہم کی جارہی ہیں۔”وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس واقعے پر فوری طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو بریفنگ دی۔ مودی نے دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہارِ افسوس اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
ذرائع کے مطابق ترجیح زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی ہے۔ تقریباً دو درجن ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئیں جبکہ علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ بعد ازاں فورینزک اور ٹیکنیکل ٹیمیں شواہد اکٹھے کریں گی۔
نئی دہلی کے تاریخی لال قلعے کے قریب کار میں ہونے والے دھماکے کے بعد ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد ممبئی سمیت پورے مہاراشٹرا میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ سیکیورٹی اداروں کے مطابق اہم تنصیبات، ریلوے اسٹیشنوں، ایئرپورٹس، اور مذہبی مقامات پر اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ حساس مقامات پر چیکنگ کے عمل میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔الیکشن کے پیشِ نظر بہار میں بھی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ اسی طرح اترپردیش اور دہرہ دون کے تمام اضلاع کی پولیس کو گشت بڑھانے، حساس علاقوں میں چوکسی رکھنے اور غیر معمولی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لکھنؤ سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر ضلع میں گشت اور ناکہ بندی میں اضافہ کیا جائے۔دھماکے کے بعد بھارت۔نیپال سرحد پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ بارڈر سیکیورٹی فورس (BSF) اور مقامی پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ سرحد پار کرنے والے تمام افراد کی سخت نگرانی کی جائے۔ انٹیلی جنس اداروں نے بھی سرحدی علاقوں میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔راجستھان میں بھی ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ڈی جی پی راجیو شرما نے تمام ریجنل انسپکٹر جنرلز، ضلع پولیس سربراہان اور حساس تھانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی ہے۔ سرحدی اضلاع میں خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے جبکہ دوسرے صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کی مکمل تلاشی لی جا رہی ہے۔








