نوکنڈی ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنے والے بی ایل ایف کے نام نہاد انقلابیوں کا اصل چہرہ سامنے آچکا ہے۔

بی ایل اے نے خود کش حملہ آوروں کی تصاویر جاری کیں تو ان کے خاندان والوں کو پتہ چلا کہ ان کے بچے ہیں،پانچوں خود کش حملہ آوروں میں سے کسی ایک کے بھی خاندان، لواحقین، ماں، باپ، بہن بھائی اور رشتے داروں نے فخر نہیں کیا،بلکہ بلوچ قوم کے سامنے ندامت اور شرمندگی کا اظہار کیا۔

لواحقین کی گفتگو سن کر یہی پیغام ملتا ہے کہ بی ایل ایف کی پراکسی وار کا حصہ بننے والے یہ کوئی نظریاتی یا انقلابی نہیں بلکہ تعلیم سے باغی نوجوان ہیں،جنہیں نشے کی لت لگی ہوتی ہے،جنہیں معاشرے کا ہر فرد اپنا دشمن نظر آتا ہےاسی کا فائدہ اٹھاکر بی وائی سی جیسے پلیٹ فارم ان کی ذہن سازی کرتے ہیں اور پھر انہیں بی ایل اے/ بی ایل ایف میں بھرتی کرلیا جاتا ہے۔

پنجاب میں4 سال بعد آٹھویں کے بورڈ امتحانات کا اعلان

ان دہشتگردوں کے لواحقین نے واضح طور پر بی وائے سی کو بھی قصور وار قرار دیا ہے بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے یہی سبق ہے کہ تعلیم اورشعور کاہتھیار اٹھائیں،ورنہ یہ مسلح تنظیمیں آپ کو اسی موڑ پر لےآئیں گی جہاں آج یہ لواحقین ہیں،نہ یہ اپنے بچوں کے جنازے ادا کرسکتے ہیں،نہ انہیں دیکھ سکتے ہیں،نہ ان کا نام لے سکتے ہیں،یہ مسلسل کرب کی زندگی ہے

https://x.com/IntelPk_/status/2003803949934227913?s=20

بلوچ قوم ان لواحقین کے درد کو سمجھیں،وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ اپنے بچوں کو کسی صورت تعلیم،شعور سے دور مت ہونے دیں، سیکیو رٹی فورسز کی اہمیت اجاگر کریں،انہیں بتائیں کہ سیکیورٹی فورسز اگر سیسہ پلائی دیوار نہ ہوں تو یہ دہشتگرد تنظیمیں پورے بلوچستان کے نوجو انوں کا مستقبل کھا جائیں۔

90 سالہ شخص کی 25 سالہ لڑکی سے شادی، ویڈیو

Shares: