ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ)ڈیڑھ سال قبل قتل ہونے والے نوجوان کے قاتل آزاد،ورثاء دفتروں کے چکروں پر مجبور

تفصیل کے مطابق بارڈر ملٹری پولیس تھانہ لاکھا کی حدود میں ڈیڑھ سال قبل قتل ہونے والے نوجوان محبوب کے قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہیں آسکے۔ مقتول کے بھائی اصغر ہیبتانی کا کہنا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں، مگر ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں اور بی ایم پی تھانہ لاکھا کے اہلکار انہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہیں۔

اصغر ہیبتانی نے الزام عائد کیا کہ جب بھی بی ایم پی کے اعلیٰ افسران ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیتے ہیں، تو تھانہ لاکھا کے اہلکار ملزمان کو فون کرکے کارروائی سے آگاہ کر دیتے ہیں، جس سے ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ اصغر نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے تاکہ انصاف فراہم کیا جا سکے۔

ویڈیو دیکھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں


دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ لاکھا یونس کھوسہ کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے متعدد بار کوششیں کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک بار تو بی ایم پی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے رسالدار ملزمان کی گرفتاری کے لیے گئے، مگر گھروں میں صرف خواتین موجود تھیں۔ بلوچ روایات کی پاسداری کرتے ہوئے خواتین کو ہراساں کرنا ان کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ ملزمان اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں، اور پولیس پوری کوشش میں ہے کہ انہیں جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Shares: