بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے عبوری انتظامیہ کی تشکیل کے لیے پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا ہے
بنگلہ دیشی صدر شہاب الدین نے طلبا کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن سے قبل ہی پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا ہے،بنگلہ دیشی صدر نے تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور طلبا تحریک کے رہنماؤں سے ہونے والی ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کیا ہے
علاوہ ازیں بنگلہ دیش میں یکم جولائی سے 5 اگست تک طلبا تحریک اور مختلف مقدمات میں حراست میں لیے گئے افراد کو بھی رہا کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے
دوسری جانب بنگلہ دیش کے نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد یونس نے عبوری حکومت کا مشیر بننے کی پیشکش قبول کرلی،انکے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر محمد یونس پیرس میں ہیں وہ طبی معائنہ کروانے گئے ہیں جس کے بعد وہ فوری بنگلہ دیش واپس آئیں گے،شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے ڈاکٹر یونس پر 190 مقدمات قائم کیے تھے اور وہ اس وقت ضمانت پر ہیں
قبل ازیں بنگلہ دیش میں طلبا تحریک کے رہنماؤں نے صدر محمد شہاب الدین کو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کیلئے چند گھنٹوں کی مہلت دی تھی،برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں جاری تحریک کے دورا ن طلبا نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ بنگلہ دیش میں آگ لگانے کے واقعات اور فرقہ ورانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کو تحریک کو ہائی جیک کرنے سے روکنا ہوگا،طلبہ نے بنگلادیشی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ 3 بجے تک پارلیمنٹ کو تحلیل کردیں اور ان کے دیے گئے ناموں پر مشتمل عبوری حکومت بنائی جائے، طلبہ نے عبوری حکومت کے لیے نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کا نام دیا ہے جب کہ دیگر نام آج دیے جائیں گے، بنگلہ دیش کے آرمی چیف بھی آج طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
طلبا تحریک کے کوآرڈنیٹر محمد ناہد اسلام، آصف محمود اور ابوبکر مجومدار نے کہا ہے کہ محمد یونس بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ہوں گے .
حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے والے یہی نوجوان اب ملک کو درست سمت کی طرف لے کر جائیں گے، ڈاکٹر محمد یونس ن
دوسری جانب بنگلہ دیش کے نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس نے حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد ملک کو آزاد قرار دے دیا،ڈاکٹر یونس کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری تشدد کے بعد شیخ حسینہ واجد کے خاتمے سے بنگلادیش اب ایک آزاد ملک ہے،جب تک حسینہ واجد ملک میں تھیں ہم ایک مقبوضہ ملک میں تھے کیونکہ وہ ایک مقبوضہ فورس، ڈکٹیٹر اور فوجی جنرل کی طرح رویہ رکھتی تھیں اور ہر ایک ایک چیز پر کنٹرول چاہتی تھیں لیکن آج بنگلادیش کا ہر شہری خود کو آزاد محسوس کررہا ہے،ملک میں مظاہرین کی جانب سے تشدد اور احتجاج شیخ حسینہ کے خلاف غصے کا اظہار تھا، شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے والے یہی نوجوان اب ملک کو درست سمت کی طرف لے کر جائیں گے اور اس کی سربراہی کریں گے
حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری
بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی ہیں،
حسینہ واجد بھارت میں خفیہ،محفوظ مقام پر،لندن یا فن لینڈ جائیں گی
شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے والدہ کی سیاست کو خیر باد کہنے کی تصدیق کر دی
شیخ حسینہ واجد نے استعفی دے کر ملک چھوڑ دیا
بنگلہ دیش،پاکستانی طلبا پھنس گئے، والدین کی وزیراعظم سے اپیل
بنگلہ دیش: 105 افراد کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ، فوج طلب کرلی گئی