بھارت باز نہ آیا،بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ بنگلہ دیش کے خلاف بھی پروپیگنڈہ کرتے رہے، جعلی ویڈیوز شیئر کی گئیں تو وہیں بھارتی میڈیا نے بھی جعلی خبریں نشر کیں ،تمام ثبوت سامنے آ گئے
بنگلہ دیش میں طلبا تحریک کے دوران غلط معلومات اور جعلی خبریں شیئر کرنے والے 50 اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے جن کا تعلق بھارت سے نکلا،بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق ایک میڈیا تنظیم نے 50 ٹویٹر اکاؤنٹس کی نشاندہی کی ہے جو بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات سے متعلق تصاویر ، ویڈیوز اور معلومات کا اشتراک کرکے فرقہ وارانہ بیانیہ کو پھیلاتے رہے ہیں۔ان میں سے ہر ایک اکاؤنٹ کو فرقہ وارانہ غلط معلومات کی کم از کم ایک مثال کو فروغ دینے کے لئے پایا گیا ہے۔ 5 اگست سے 13 اگست کے درمیان ، ان کی پوسٹوں نے 154 ملین کی ریچ حاصل کی، ان میں سے 72 ٪ اکاؤنٹس ، جو جعلی اور گمراہ کن معلومات پھیلارہے ہیں انکا تعلق بھارت سے ہے، ان میں سے کچھ اکاؤنٹ ہولڈرز میں ذمہ دار عہدوں پر مشتمل افراد شامل ہیں ، اور یہاں تک کہ متعدد مرکزی دھارے میں شامل ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس نے بھی اس جعلی معلومات کو نشر کیا ہے۔
7 جولائی کو بوگرا میں رتھا یاترا کے دوران پانچ افراد بجلی سے ہلاک ہوگئے۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو 9 اگست کو ہندوستان میں ایک ایکس اکاؤنٹ کے ذریعہ شائع کی گئی تھی ، جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ اس میں "بنگلہ دیش میں ایک کیمپ پر بمباری کرنے والے جہادیوں نے سیکڑوں ہندو خواتین اور بچوں کو ہلاک کیا ہے۔”اس ویڈیو کو حالیہ واقعات کے تناظر میں شیئر کیا گیا تھا ، جس نے فرقہ وارانہ بیانیہ کے مطابق ہونے کے لئے اصل واقعے کو مسخ کردیا تھا۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات کے بارے میں ہی نہیں ، بلکہ جنوبی ایشیائی ممالک کے مختلف امور کے بارے میں کئی سالوں سے بھی غلط معلومات پھیلارہے ہیں۔ایک حالیہ ویڈیو ، جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ ایک ہندو شخص کو اپنے لاپتہ بیٹے کے بارے میں معلومات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا دعوی کیا گیا ہے ، کم از کم تین بڑے ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس ، ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) ، این ڈی ٹی وی ، اور آئینہ اب ان کے ایکس ہینڈلز پر شیئر کیا گیا ہے۔تاہم ، بھارتی میڈیا جس شخص کو ہندو دکھا رہا تھا ویڈیو میں موجود شخص مسلمان تھا۔ بابول ہالڈر نامی فرد نے اپنے بیٹے کے بارے میں معلومات کا مطالبہ کرنے کے لئے احتجاج میں حصہ لیا ، جو 2013 سے لاپتہ ہے۔
متعدد دیگر ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس اور ان سے وابستہ افراد اس فرقہ وارانہ غلط فہمی کو پھیلانے میں ملوث تھے۔ اس فہرست میں میڈیا آؤٹ لیٹس کے ایکس اکاؤنٹس جیسے زی نیوز مدھیہ پردیش اور نیوز 24 جیسے ایکس اکاؤنٹس شامل ہیں۔ معروف ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹ اوپنڈیا کے چیف ایڈیٹر ، نو پور جے شرما اپنے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعہ بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات کے بارے میں باقاعدگی سے فرقہ وارانہ غلط معلومات پھیلاتے رہے۔11 اگست کو ، اس نے ایکس پر ممبر کو بلاک کردیا جب اسے بتایا گیا کہ ان کی ایک پوسٹ غلط ہے۔
گرفتاری کا خوف،حسینہ کی پارٹی کے رہنما”دودھ کا غسل” کر کے پارٹی چھوڑنے لگے
بنگلہ دیش، ریلوے اسٹیشن پر لوٹ مار،تشدد،100 سے زائد زخمی
ڈاکٹر یونس کی مودی کو فون کال، اقلیتوں کے تحفظ کی یقین دہانی
حسینہ واجد پر قتل کا ایک اور مقدمہ درج
حسینہ واجد کی پسندیدہ بلی 40 ہزار میں فروخت
امریکی دباؤ اور خونریزی کے خوف نے مستعفی ہونے پر مجبور کیا ، شیخ حسینہ واجد کا انکشاف
پاکستان دشمن حسینہ کا بیٹا بھی عمران خان کی طرح” یوٹرن” ماسٹر نکلا
میری ماں اب بھی بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہے،حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ
حسینہ کی بھارت میں 30 ہزار کی شاپنگ،پیسے ختم ہو گئے
در بدر کے ٹھوکرے: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی سفر کا المناک انجام
حسینہ کی حکومت کا بد ترین خاتمہ،مودی کی سفارتی سطح پر ایک اور بڑی ناکامی
ہم پاکستان کے ساتھ جانا پسند کریں گے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کا اعلان
بنگالی "حسینہ”مشکل میں،امریکی ویزہ منسوخ،سیاسی پناہ کیلیے لندن سے نہ ملا جواب
بنگلہ دیش،طلبا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ تحلیل
حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری
بنگلادیش کی سابق وزیراعظم پر سنگین الزامات: بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ درج