مبشر لقمان نے اپنے حالیہ وی لاگ میں حکومتی اشرافیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان ملک کو لوٹ کر بیرونِ ملک سیر و تفریح میں مصروف ہیں۔
انہوں نے خصوصی طور پر مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جاپان اور تھائی لینڈ کے دوروں کے بعد سیلاب زدہ علاقوں کا ’’پکنک‘‘ کے انداز میں معائنہ کرنے پہنچیں۔ مبشر لقمان کے مطابق یہ دورے صرف فوٹو سیشن تک محدود ہیں اور ان کی وجہ سے ریسکیو کارروائیاں بھی متاثر ہوتی ہیں کیونکہ ادارے پروٹوکول میں الجھ جاتے ہیں۔مبشر لقمان نے کہا کہ حکومت کو چھ ماہ قبل ہی موسمیاتی وارننگز مل گئی تھیں کہ گلیشیئرز پگھل رہے ہیں اور سیلاب کا خطرہ ہے، مگر اس کے باوجود غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو روکا نہیں گیا۔ ان کے مطابق چھ ہزار سے زائد غیر قانونی سوسائٹیز زیر تعمیر ہیں جو گرین ایریاز کو تباہ کر رہی ہیں۔
وی لاگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اقوامِ متحدہ اور بل گیٹس فاؤنڈیشن کی امداد پاکستان کے لیے جاری کی گئی، لیکن وفاقی حکومت نے ایم ڈی ایم اے کے ذریعے تقسیم کا اعلان کیا جس کا ڈھانچہ ہی موجود نہیں۔ اس وجہ سے متاثرین تک امداد نہیں پہنچ رہی۔مبشر لقمان نے کہا کہ اس وقت حقیقی اور مخلصانہ امدادی کام صرف پاک فوج، دعوتِ اسلامی اور جماعت الدعوہ جیسے ادارے کر رہے ہیں۔ فوج کے جوان پہلے دن سے ہر صوبے میں سیلاب زدگان کی مدد کر رہے ہیں جبکہ مذہبی تنظیموں کے رضاکار جان ہتھیلی پر رکھ کر متاثرین تک سامان پہنچا رہے ہیں۔
وی لاگ کے اختتام پر مبشر لقمان نے مریم نواز سے براہِ راست سوال کیا کہ کیا ’’اتحاد ٹاؤن‘‘ میں ان کے بیٹے اور قریبی خاندان کی بڑی سرمایہ کاری موجود ہے؟ اور کیا حکومت کی جانب سے وہاں اربوں روپے کی اسکیم صرف اس ٹاؤن کی قیمت بڑھانے کے لیے لائی گئی؟ انہوں نے خبردار کیا کہ ’’کفن کی جیبیں نہیں ہوتیں‘‘، لہٰذا لوٹ مار بند کر کے عوام کی خدمت کی جائے۔مبشر لقمان نے چیلنج دیا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت آل پارٹیز کانفرنس بلا کر سیلاب متاثرین کے لیے عملی لائحہ عمل دے، تب ہی عوام ان کی سنجیدگی پر یقین کریں گے۔
80 ارب واجبات،پی ٹی اےکمپنیوں کے لائسنس معطل کردیئے
پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے نشانے پر ہے، بلاول بھٹو
پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے نشانے پر ہے، بلاول بھٹو