کوئٹہ: گرفتار مبینہ خودکش بمبار خاتون ماہل بلوچ کوآج عدالت میں پیش کیا جائے گا-

باغی ٹی وی :وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے کہا کہ کوئٹہ سے گرفتارمبینہ خودکش بمبار خاتون کوآج عدالت میں پیش کیا جائے گا مبینہ خود کش حملہ آورخاتون کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا گرفتار خاتون خودکش بمبار عوام میں تباہی مچا سکتی تھی، بلوچستان کو امن مہیا کرنا حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے-

کوئٹہ:گرفتارخودکش حملہ آور خاتون سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگونے کہا کہ مبینہ خود کش حملہ آورخاتون کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی،خواتین کو گرفتار کرنا اچھا نہیں لگتا لیکن قانون سب کیلئے برابر ہے،گرفتار کیے گئے افراد کو تمام قانونی سہولیات حاصل ہوں گی،ماضی میں بھی ایسے واقعات ہیں جہاں خاتون خود کش بمبار نےبے گناہ افراد کو نشانہ بنایا-

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حساس اداروں اور سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاؤن کے لیڈیز پارک بلاک 4 سے خاتون خودکُش بمبار کو گرفتار کیا تھا،سی ٹی ڈی نے گرفتار خاتون سے خودکُش جیکٹ برآمد کی تھی،دہشت گرد تنظیمیں خواتین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہی ہیں-

نادرا کی درخواست پرگوگل پلے اسٹور سے 14 ایپلیکیشنز ہٹا دی گئیں

گرفتار خودکش حملہ آور ماہل بلوچ کے شوہر بیباگاربلوچ اور اس کا بھائی بی ایل ایف کمانڈروں کے قریب ترین ساتھیوں میں شامل ہیں خودکش حملہ آور خاتون ماہل بلوچ کے شوہر بیباگار بلوچ عرف ندیم کا تعلق بھی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے عسکری ونگ سے ہے، ماہل پر دباؤڈالا گیا کہ بی ایل ایف کے عسکری ونگ کو سپورٹ کرے۔

2016میں بیباگار اور اس کا بھائی نوکب آپس میں پیسے اور ہتھیاروں کے تنازع پرلڑائی میں مارے گئے، خودکش حملہ آور خاتون کے سسر محمد حسین کا تعلق بی این ایم کی مرکزی کمیٹی سے ہے۔

ماہل بلوچ کو استعمال کرکے زور دیا گیاکہ وہ بی ایل ایف کے عسکری ونگ کو سپورٹ کرے، ماہل بلوچ کی بہن کی شادی بھی ڈاکٹر اللہ نذر کے بھتیجے یوسف سے ہوئی جو بلوچ حقوق کی تنظیم کا چیئرمین ہے۔

"تیمور جھگڑا حساب دو” پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر کیخلاف ٹاپ ٹرینڈ

سوشل میڈیا پر دہشتگرد تنظیم بی ایل ایف کا خودکش حملہ آور خاتون ماہل کو مسنگ پرسن بنانے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا تھا جو بے نقاب کردیا گیا، آزادی کی نام نہاد تنظیمیں ملک دشمنی میں خواتین کوگھناؤنے اورخطرناک کھیل کا حصہ بنارہی ہیں۔

Shares: