غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں جہاں اسرائیلی فوج نے امداد لیتے افراد پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے، باپ اپنے بچوں کے لیے خوراک لینے گیا تھا لیکن اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن گیا چھ بچیوں کے باپ حسام وافی کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اپنے بھائی اور بھتیجے کے ہمراہ جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی مرکز سے آٹا لینے گیا-
حسام کی والدہ نہلہ وافی نے روتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیٹیوں کے لیے روٹی لینے گیا تھا، لاش بن کر واپس آیا، نصر اسپتال کے صحن میں حسام کی بیوہ اور ننھی بیٹیوں کو دلاسہ دینے کی کوشش کی جا رہی تھی، جن کا مستقبل اب یتمی اور بھوک کے سائے میں ہے۔
بھارت کی جنگجو جارحیت کے باعث دنیا ایک کم محفوظ جگہ بن گئی ہے،پارلیمانی وفد کی بریفنگ
فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ امداد لینے والے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملہ کیا گیا، جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ نے امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا اور امدادی ایجنسیوں نے بھی بھوکے پیا سےفلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی،اس کے علاوہ امداد کی تقسیم کے لیےعالمی ادارہ خوراک نےغزہ تک رسائی مانگ لی۔
برطانوی وزیراعظم اسٹارمر کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال بدتر ہوتی جا رہی ہے، امداد کی فوری اور مکمل رسائی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعظم کی دیامیر بھاشا ڈیم کی جلد از جلد تکمیل کی ہدایت