جامعہ چترال میں کتب میلہ منعقد کیا گیا

جامعہ چترال میں کتب میلہ کا انعقاد۔ محکمہ امور نوجوانان کے زیر اہتمام مقامی لٹریچر پر مبنی کتب کو میلے میں رکھا گیا
چترال،باغی ٹی وی(نامہ نگارگل حماد فاروقی) ڈسٹرکٹ یوتھ آفس (ڈسٹرکٹ آفیسر امور نوجوانان) ضلع لوئیر چترال اور مقامی انتظامیہ کی اشتراک سے جامعہ چترال میں کتب میلے کا اہتمام ہوا۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ مہمان حصوصی تھے جبکہ یونیورسٹی آف چترال کے وایس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ظاہر شاہ، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹرز لوئیر چترال ڈاکٹر محمد عاطف جالب نے اس کتب میلے کو منعقد کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے جامعہ چترال کے طلباء و طالبات کو ایک بہترین موقع فراہم کیا کہ وہ مقامی لٹریچر پر مبنی کتب بینی میں حصہ لے۔اس قسم کے کتب میلے منعقد کرانے سے مقامی ادباء، شعراء۔ پبلشرز اور لکھاریوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔اس کتب میلے میں محتلف موضوعات پر متعدد کتابیں موجود تھے جو زیادہ تر مقامی لٹریچر اور ثقافت سے متعلق مواد پر مبنی تھے۔ اس کتب میلے کی انعقاد سے طلباء و طالبات اور نوجوان نسل کو اپنے مقامی ادیبوں، شعراء، محقیقن، لکھاریوں اور پبلشرز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں طلباء نے اپنی پسند کی کتب خریدے اور ان کو ایسے لکھاریوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی جن سے پہلے وہ واقف نہیں تھے۔

ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر جبار غنی نے کہا کہ امور نوجوانان کے ڈائریکٹریٹ خیبر پحتون خواہ کے ہدایات پر محکمہ امور نوجوانان اس قسم کے مفید تقریبات منعقد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کتب میلے کا بنیادی مقصد مقامی لٹریچر کو متعارف کرانا اور اسے ترویج دینا تھا جبکہ دوسری طرف نوجوان نسل کو کتب بینی کی طرف راغب کرانا تھا۔چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفسیر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے اس کتب میلے کو منعقد کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ اداکیا اور ان کی کوششوں کو نہایت سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کتاب ہمارا بہترین دوست ہے اور ہم کتابوں کے ساتھ دوستی رکھتے ہوئے ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے ماضی کے معروف ادیبوں، محققین اور نامور شحصیت میں سے ایک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری زندگی میں صرف دو راتیں کتاب نہیں پڑھی ایک اس کی شادی والی رات اور دوسرا اس کی موت والی۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارا نوجوان نسل کتابوں سے دور ہوکر اکثر سوشل میڈیا میں بغیر کسی مقصد کے فضول وقت ضائع کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر بے راہ روی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کتابوں کے ساتھ دوستی رکھے ان کی باقاعدگی سے پڑھے تو ہمارا مطالعے کا عادت بھی بن جاے گی اور ان کتابوں سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے اس کتب میلے کو اسلئے سراہا کہ اس سے مقامی ادیبوں کا بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور ہمارے نوجوان نسل کو مقامی لٹریچر کے بارے میں سیر حاصل معلومات فراہم ہوگی۔ اس موقع پر انہو ں نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفس لوئیر چترال اور محکمہ امور نوجوانان کی خدمات کو بھی سراہا جو چترال کے عوام اور حاص کر نوجوان نسل کو اس قسم کے مواقع فراہم کرتے ہیں جن سے وہ ایک طرف اگر فائدہ حاصل کرتے ہیں تو دوسری طرف وہ اس کی وجہ سے منفی سرگرمیوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر جبار غنی کا کہنا ہے کہ خیبر پحتون خواہ کے محکمہ امور نوجوانان صوبے بھر کے نوجوانوں کو اس قسم کے مفید مواقع فراہم کرتے ہیں اور ان کا بنیادی مقصد بھی یہ ہے کہ نوجوان نسل کو کتب بینی کا شوق پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو منفی سرگرمیوں سے محفوظ رکھے اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ لوئیر چترال میں بھی ان کا محکمہ اس قسم کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں چاہے نوجوانوں اور طلبا ؤ طالبات کو مقابلے کی امتحانان کی تیاری کرنا ہو یا معیاری تحقیق کا طریقہ کار پر سیشن ہو اور کتب بینی کے ذریعے مقامی لٹریچر کو طلباء میں متعارف کروانا اور ان کا حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ چترال کی اپنی ثقافت کو بھی زندہ رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنی ثقافت کو بھول جاتی ہیں وہ مٹ جاتی ہیں۔ اس کتب میلے میں کثیر تعداد میں طلباء نے حصہ لیتے ہوئے دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور مقامی لٹریچر سے بھی مستفید ہوئے۔

Leave a reply