لاہور:ہیومن رائٹس سیل SSP آفس نے اپنی نوعیت کا انوکھا کیس حل کردیا،اطلاعات کے مطابق ٹرانسجینڈر سے ناجائز تعلقات پر نوجوان اور خواجہ سرا دونوں گرفتارکرلیئے گئے ہیں
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل انچارج ہیومن رائٹس سیل ماریہ نوید کو ایک درخواست موصول ہوئی جس کے مطابق خواجہ سرا انعم نے الزام عائد کیا کہ نبیل عرف علی نامی نوجوان نے اسے زبردستی اپنی قید میں رکھا، اسکے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کیے اور مزاحمت پر اسے جان سے مارنے کی نیت سے کیروسین آئل کا استعمال بھی کیا
انچارج HRC ماریہ نوید نے اپنی نوعیت کے اس انوکھے کیس کو SSP حیدرآباد امجد احمد شیخ صاحب کے احکامات پر حل کرتے ہوئے مختلف حقائق سے پردہ فاش کیا
انکوائری رپورٹ کے مطابق خواجہ سرا کی جانب سے نبیل نامی نوجوان پر عائد الزامات صرف الزام کی حد تک ہی رہے جبکہ حقیقت اسکے برعکس ظاہر ہوئی جس کے مطابق عرصہ دراز سے نبیل نامی نوجوان خواجہ سرا انعم کے عشق میں مبتلا اور دونوں اپنی خوشی کیساتھ زندگی گزار رہے تھے مزید اہم یہ بھی انکشاف ہوا کہ نبیل نامی نوجوان اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بھی ملوث رہتا ہے جو واردات کے بعد محفوظ پناہ گاہ خواجہ سرا کے گھر میں رہتا تھا، پولیس کرمنل ریکارڈ کے مطابق نبیل عرف علی تھانہ حالی روڈ اور تھانہ A-سیکشن پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب ہے
ایس ایس پی حیدرآباد نے معاشرے میں جاری اس طرح کی فحاش حرکات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کا حکم جاری کیا جس پر حالی روڈ پولیس نے خواجہ سرا اور نبیل نامی نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا
ایس ایس پی حیدرآباد نے انچارج ہیومن رائٹس سیل ماریہ نوید کو اپنی نوعیت کے اس انوکھے کیس کو بخوبی حل کرنے پر شاباشی دی اور تعریفی سرٹیفکیٹ CC-lll کیلئے بھی نامزد کیا
مزید SSP حیدرآباد نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہر حیدرآباد میں کسی کو بھی فحاشی و عریانی جیسی حرکات کی ہرگز اجازت نہیں اور اس طرح کی کسی بھی قسم کی کوئی حرکات میں پایا گیا خواہ وہ خواجہ سرا ہی کیوں نہ ہو اسکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی