مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان نے بھارت کو ایٹم بم کی دھمکی لگا دی

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مکمل...

سیالکوٹ: حضور نبی کریم ﷺ کی زندگی مشعل راہ ہے۔میاں اعجاز انجم

سیالکوٹ،باغی ٹی وی(سٹی رپورٹر مدثر رتو)مقامی سماجی و مذہبی...

بھانجوں کے ہاتھوں ماموں قتل ،ایک ملزم گرفتار

لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن میں بھانجوں کے ہاتھوں...

فحش ویڈیو وائرل ہونے پر ٹک ٹاکر سجل کا ردعمل

پاکستان کی مشہور سوشل میڈیا شخصیت، ٹک...

برازیلی ماڈل نے مردوں سے بچنے کے لئے شادی کی جعلی انگوٹھی پہن لی

میں اتنی پرکشش ہوں کہ مجھے عوام میں جعلی شادی کی انگوٹھی پہننی پڑتی ہے، تاکہ مردوں کی فلیرٹنگ سے بچ سکوں”برازیل کی خوبصورت ماڈل اور انفلوئنسر جو ایسین نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں مردوں کی طرف سے مسلسل توجہ ملتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں عوامی مقامات پر ایک جعلی شادی کی انگوٹھی پہننی پڑتی ہے تاکہ وہ فلیرٹنگ سے بچ سکیں۔

جو ایسین، جو کہ 2.6 ملین انسٹاگرام فالوورز کی حامل ہیں، نے بتایا کہ مرد انہیں ہر جگہ، جیسے کہ جِم، سپرمارکیٹ، فارمیسی اور حتٰی کہ سوئمنگ پول میں بھی اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ اس بات سے تھک چکی تھیں کہ انہیں بار بار مردوں کی جانب سے توجہ ملتی تھی، چاہے وہ واضح طور پر ان میں دلچسپی نہ رکھتی ہوں۔جو ایسین نے نیڈ ٹو ناؤ کو بتایا، "مجھے مسلسل اپروچز سے تنگ آ چکی تھی – یہ لگاتار تھا، چاہے میں بالکل بھی دلچسپی نہ رکھتی تھی۔” اس نے اپنی انگلی پر ایک سادہ سی انگوٹھی پہننے کا فیصلہ کیا، اور جیسے ہی اس نے یہ انگوٹھی پہنی، اس کا اثر فوراً نظر آیا۔ایسی انگوٹھی جو اس کی انگلی پر تھی، مردوں کو یہ پیغام دیتی تھی کہ وہ دستیاب نہیں ہیں۔ ایسین نے کہا، "چاہے یہ حقیقت میں شادی کی انگوٹھی نہ ہو، لیکن یہ ایک قسم کی روک تھام ہے، جو مردوں کو اس بات سے روک دیتی ہے کہ وہ آ کر بات کریں۔” اس نے مزید کہا کہ جب سے اس نے انگوٹھی پہننی شروع کی ہے، مردوں نے اسے مختلف انداز میں دیکھنا شروع کر دیا ہے اور اب وہ کچھ کہنے سے پہلے دو بار سوچتے ہیں۔”یہ اس طرح سے میرے ساتھ سلوک کرنے کے انداز کو بدل دیتا ہے، خاص طور پر جِم یا بار جیسے مقامات پر،” ۔

ایسین نے ایک تجربہ بھی شیئر کیا جب وہ ایک فارمیسی میں تھیں اور ایک شخص نے ان سے بات چیت شروع کی تھی، مگر جیسے ہی اس نے انگوٹھی دیکھی، اس کا رویہ بدل گیا۔ "اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں شادی شدہ ہوں، میں نے صرف مسکرا کر جواب دیا، اور اس نے کہا، ‘سمجھ گیا، معاف کرنا،’ اور چلا گیا۔” ایسین نے کہا کہ یہ بہت عزت اور احترام کے ساتھ کیا گیا اور اس کے بعد اس کو سکون مل گیا۔

ماڈل اور انفلوئنسر نے یہ بھی کہا کہ اس نے 23 سال کی عمر میں پہلی بار یہ انگوٹھی پہننا شروع کی تھی اور اب یہ اس کی روزمرہ کی عادت بن چکی ہے۔ "یہ کسی کو دھوکہ دینے کے بارے میں نہیں ہے، یہ حدود قائم کرنے کا ایک خاموش طریقہ ہے،” ایسین نے کہا۔ "اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اب بھی کام کرتا ہے۔”

اگرچہ اس نے کچھ سال پہلے انگوٹھی پہننا چھوڑ دی تھی، لیکن اس نے محسوس کیا کہ مردوں کی طرف سے توجہ پہلے کی طرح رہی۔ اس کا خیال ہے کہ اس کی وجہ ڈیٹنگ ایپس کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔”آج کل مردوں میں وہ خود اعتمادی نہیں رہی جو پہلے تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ بے پرواہ ہیں،” ایسین نے کہا۔ "وہ بری پِک اپ لائنز جو مجھے پہلے تنگ کر دیتی تھیں، اب کم ہی سنی جاتی ہیں۔”ایسین نے یہ بھی کہا کہ "ٹیکنالوجی نے فلیرٹنگ کو مار ڈالا ہے۔” اس نے مزید کہا، "آج کل ہر کوئی بس ڈیٹنگ ایپ پر میچ ہونے کا انتظار کرتا ہے، کوئی آنکھوں سے رابطہ نہیں کرتا، اور کوئی قدرتی طور پر آ کر بات نہیں کرتا۔ اس سے رشتہ غیر حقیقت پسندانہ اور مشینی محسوس ہونے لگتے ہیں۔”

اس کے باوجود، ایسین نے کہا کہ وہ اب بھی انگوٹھی پہننا جاری رکھتی ہے تاکہ وہ مردوں کی فلیرٹنگ سے بچ سکے اور اسے یہ توجہ پسند نہیں۔ "کم از کم اس قسم کی توجہ نہیں،” اس نے وضاحت کی۔ "میں سکون کو ترجیح دیتی ہوں، اگر کوئی مرد واقعی دلچسپی رکھتا ہے، تو اسے واضح طور پر آگے بڑھنا پڑے گا۔ اور اگر میں بھی دلچسپی رکھتی ہوں، تو میں بس بتا دوں گی کہ میں حقیقت میں شادی شدہ نہیں ہوں۔”اس طرح انگوٹھی اب صرف ایک زیور نہیں رہی، بلکہ یہ ایک فلٹر کی طرح کام کرتی ہے جو اس کی زندگی میں بے جا توجہ کو روک دیتی ہے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan