برازیلیا: برازیلین سپریم کورٹ نے سابق صدر جائیر بولسونارو کو اقتدار پر قبضے کی سازش کے الزام میں مجرم قرار دے دیا۔ پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، جس میں تین ججز نے سزا کے حق میں اور دو نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق بولسونارو پر الزام تھا کہ انہوں نے 2022 کے صدارتی الیکشن کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کیا اور فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضے کی کوشش کی۔ اس الزام کو عدالت نے سنگین قرار دیتے ہوئے انہیں 27 سال قید کی سزا سنائی۔بولسونارو کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ 11 ججز پر مشتمل فل کورٹ اس کیس کی دوبارہ سماعت کرے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔فیصلے کے اعلان کے وقت سابق صدر بولسونارو عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور وہ اپنے گھر میں نظر بند ہیں۔ ان کی نظر بندی کے دوران ملک بھر میں ان کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرے کیے اور فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیا۔

یاد رہے کہ 2022 کے انتخابات میں بولسونارو شکست کھا گئے تھے اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے فوجی حمایت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ کیس بالکل ویسا ہی ہے جیسا 9 مئی کے واقعات کے بعد پاکستان میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز بنائے گئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بولسونارو کی سیاست میں فوج کو مداخلت پر اکسانے کی روش عمران خان اور جنرل (ر) فیض حمید کے طرزِ عمل سے مشابہت رکھتی ہے۔عمران خان اور فیض حمید دونوں گرفتار ہیں اور انکے کیسز چل رہے ہیں، اب قوم نظریں 9 مئی کے اہم مقدمات پر ہیں کہ نومئی کو ملک میں بغاوت کو ہوا دینے،عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو کیا سزا سنائی جاتی ہے

Shares: