مستونگ دھماکہ,ڈی ایس پی سمیت 52 افراد شہید,50 زخمی

0
87
mustong blst

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں دھماکہ ہوا ہے،

دھماکا بازار میں ہوا، لوگ جلوس کے لیے جمع ہو رہے تھے، اس دوران دھماکا ہو گیا ,دھماکہ مدینہ مسجد کے قریب ہوا،دھماکے کے نتیجے میں 52 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہیں،کئی پولیس اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہیں,

مستونگ دھماکے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 52 ہوگئی، ڈی ایچ او مستونگ کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونیوالوں میں 30 افراد کی لاشیں نواب غوث بخش اسپتال مستونگ منتقل کئے گئے ،ضلعی اسپتال مستونگ میں 22 افراد کی لاشیں منتقل کی گئی ہیں، زخمیوں کی تعداد 60 سے زائد ہے،

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق مستونگ میں ہونے والا دھماکہ خودکش تھا,

ڈی ایچ او مستونگ نے بتایا کہ 25 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ایس ایچ او سٹی جاوید لہڑی کا کہنا ہے کہ دھماکہ الفلاح روڈ پر بازار میں ہوا، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے میں 50 افراد زخمی ہوئے،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے ،بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے،

دھماکہ مدینہ مسجد کے قریب ہوا ،مدینہ مسجد کے قریب میلاد کی مناسبت سے لوگ جمع ہورہے تھے،،مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد لوگوں نے جلوس میں شرکت کرنا تھا،اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کا کہنا ہے کہ دھماکہ بڑی نوعیت کا لگتا ہے،

مستونگ بازار میں ہونے والے دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ بھی شہید ہو گئے، جہاں دھماکہ ہوا، ڈی ایس پی جلوس کی سیکورٹی کے لیے بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے، ڈی ایس پی مستونگ نواز گشوری زخمی ہوئے تاہم ہسپتال منتقلی کے دوران انکی موت ہو گئی،دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے ہیں،

آئی جی بلوچستان نے کہا ہے کہ خود کش بمبار کو روکتے ہوئے ڈی ایس پی مستونگ نے جامِ شہادت نوش کیا ہے، دہشت گردی کا مقصد بلوچستان میں بدا منی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے، دھماکے میں ملوث عناصر اورپشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے مستونگ دھماکے میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں

مستونگ بم دھماکے کے زخمیوں کو سول ہسپتال اور ٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے

1.سید عظیم شاہ ولد تیمور شاہ
2.سعید احمد ولد سلیمان
3.یعقوب ولد غلام حسین
4. محمد صلاح ولد میر خان
5.راشد شاہ ولد غفور شاہ شاہ
6.دین محمد ولد زارو
7.ظاہر احمد ولد زارو
8.محمد عرفان ولد محمد مشتاق
9.محمد سمیر ولد صفی اللہ
10.مولانا شیر محمد ولد حضور بخش
11.محمد اسلم محمد ملوک
12.خدا بخش ولد مولو خان
13.امین اللہ ولد حبیب اللہ
14.غلام حیدر ولد حاجی شاہ محمد
15.اصغر علی ولد کشمیر خان
16.حفیظ اللہ ولد یار جان
17.سعید احمد ولد سلیمان
18.محمد یعقوب ولد میر غلام حسین
19.محمد رفیق ولد لونگ خان
20.نور نبی ولد زمان خان
21.احمد خان ولد تل خان
22.نثار احمد ولد نور احمد
23.علی احسن ولد امام بخش
24.عمران شاہ ولد سید قادر شاہ
25.حاجی مندو ولد زمان خان
26.کریم داد ولد عبدارحمان
27.ضیا۶ الرحمن ولد ڈنہ خان
28.حاجی نجیب اللہ ولد حاجی محمد بقا۶
29.معشوق علی ولد رام علی
30.حافظ عبدالفتح ولد عبدالغنی
31.شیر احمد ولد غلام حیدر

جے یو پی کے رہنما شاہ اویس نورانی کا کہنا ہے کہ مستونگ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے جلوس میں بم دھماکہ اور شہادتوں کی اطلاع پر دل انتہائی مغموم ہے۔ایسے مقدس دن کو خون سے نہلانے والے انتہائی بدبخت درندے ہیں

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ میں دھماکے کی شديد مذمت کی،وزیر اعظم نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اوررنج کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ افسوس کیا،وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت ، اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی، وزیر اعظم نے زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی ہدایت اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی،

بم دھماکے کے مجرموں اور منصوبہ سازوں کو سخت سزا دی جائے۔بلاول

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ محصوم انسانوں کا قتل سنگین دہشتگردی ہے ۔ بم دھماکے کے مجرموں اور منصوبہ سازوں کو سخت سزا دی جائے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی،آصف علی زرداری نے معصوم انسانوں کی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا،آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا،آصف علی زرداری نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔

دہشت گردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا.وزیر داخلہ

وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی، انہوں نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا اور کہا کہ عید میلاد النبی کے جلوس میں شرکت کیلئے آئے معصوم لوگوں پر حملہ انتہائی قبیح عمل ہے، دہشت گردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا.

مستونگ میں بڑھتے ہوئے بدامنی کے واقعات تشویشناک ہیں, شہباز شریف

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے مستونگ میں جشن عید میلادالنبی کی ریلی میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،شہبازشریف نے مدینہ مسجد ،مستونک کے قریب دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا،سابق وزیراعظم نے شہید ہونے والے ڈی ایس پی مستونگ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا،سابق وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا،اور کہا کہ جشن آمد رسول کے دِن یہ قابل نفرت فعل دنیا اور آخرت میں قابل نفرت رہے گا ،رحمت اللعالمین کی ولادت باسعادت کے دِن یہ مذموم واقعہ شیطان ہی کرسکتے ہیں ،مستونگ میں بڑھتے ہوئے بدامنی کے واقعات تشویشناک ہیں ،زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات مہیا کی جائیں،

سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے,نگراں وزیراعلیٰ سندھ 

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقرنے مستونگ دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ مستونگ میں بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں، مستونگ دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی،سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے،

حکومت بلوچستان شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے ۔ مولانا عبدالغفورحیدری

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے مستونگ میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ مستونگ کو دہشتگردی کا سامنا ہے ۔عید میلادالنبی کے جلسے میں دھماکہ سے جانی نقصان پر افسوس ہے ۔جمعیت علماء اسلام کے کارکن زخمیوں کو خون دینے کیلئے نواب غوث بخش اسپتال پہنچیں ۔شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعاگو ہوں، حکومت بلوچستان شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے ۔

سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا،اسپیکر قومی اسمبلی

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب خود کش دھماکے کی مذمت کی ہے،راجہ پرویز اشرف نے دھماکے میں ڈی ایس پی سمیت بے گناہ شہریوں کے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے،اسپیکر قومی اسمبلی نے غمزدہ خاندانوں سے دلی تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ،اسپیکر قومی اسمبلی نے شہید ڈی ایس پی کو ان کی پیشہ ورانہ خدمات پر خراج تحسین پیش کیا، اور کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا،دکھ اور غم کی مشکل گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہوں،دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طبی سہولیات فراہم کی جائیں ۔معصوم اور بے گناہ شہریوں پر حملہ بزدلانہ فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ملک دشمن عناصر مذموم مقاصد کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں ان کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ،معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے شر پسند وں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لا نا ہوگا،اللہ تعالیٰ دھماکے کے نتیجے میں شہداء کے درجات بلندفرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

مستونگ دھماکہ،صدر مملکت،جہانگیر ترین سمیت دیگر نے کی مذمت

پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،جہانگیر ترین کی جانب سے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا گیا،جہانگیر ترین کی جانب سے شہید ہونے والے ڈی ایس پی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا،جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، دعا ہے اللہ پاک زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے،

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر دھماکے کی شديد مذمت کی،صدر مملکت نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا،صدر مملکت نے جانبحق افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ تعزیت کی،صدر مملکت نے جانبحق افراد کیلئے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی،صدر مملکت نے زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی پر زور دیا،

پاکستان تحریک انصاف نے مستونگ میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا،زخمیوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا،ترجمان تحریک انصاف کے مطابق واقعے کی جامع تحقیقات اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے،

وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے مستونگ خود کش بم دھماکے کی مزمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کی گاروائیوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں دہشت گردی کا مقصد بلوچستان میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے ۔نگران وزیراعلی نے قانون نافذ کرنے والے ادارواں کو دھماکے میں ملوث عناصر اور انکی پشت پناہی کرنے والے کے خلاف بھرپور کاروائی کاحکم دیا ہے۔دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان کی تمام تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی ۔مستونگ اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔۔پولیس پی ڈی ایم اے محکمہ صحت اور دیگر ایمرجنسی اداروں کی ٹیمیں دھماکے کے مقام پر موجود ہیں ۔زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔صوبائی حکومت زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کریگی

دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے,حافظ سعد حسین رضوی

امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے علاقہ مستونگ میں بم دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دن بدن دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے، دھماکے میں شہید افراد کے بلنددرجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں، سیکورٹی اداروں کی غفلت سے دہشتگرد دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں، ملکی امن کے ضامن خواب غفلت سے بیدار ہوں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے حالات روزبروز خراب ہوتے جارہے ہیں لیکن مجال ہے کسی کو فکر ہو، دہشتگرد مسلسل خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں معصوم لوگوں کو شہید کر رہے، امن کے قیام کیلئے عوام، افواجِ پاکستان، پولیس، سیاسی رہنماؤں اور ورکرز نے قربانیاں دی، خدارا قربانیاں کو سبوتاژ نہ کیا جائے،
وقت کا تقاضا ہے کہ حالات کا جائزہ لے کر پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے ، ہمارا مطالبہ ہےکہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے،

پورا پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہے،مرتضیٰ سولنگی

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں دھماکہ پر اظہار مذمت کیا ہے،نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے دھماکہ میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے، پورا پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہے، دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،سیکورٹی فورسز اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کی عفریت کا مکمل خاتمہ کریں گے،

Leave a reply