قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور

0
232
qomi

قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017میں ترمیم کا بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا،الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، اس دوران اپوزیشن نے شورشرابہ کیا،بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے نامنظو نامنظور کے نعرے لگائے تا ہم قومی اسمبلی سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پاس کر لیا گیا

قومی اسمبلی کے اجلاس میں مرحوم رکن قومی اسمبلی ممتاز مصطفی، حضرت پیر منور شاہ اور ملک میں دیگر حادثات میں وفات پانے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی،

قانون سازی ضرور کریں لیکن یہ ملک کے مفاد میں ہونی چاہیے،علی محمد خان
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے انتخابات ایکٹ ترمیم بل پر کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کردی جبکہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل زیرِ غور لانے کی تحریک ایوان میں منظور کی گئی،تحریک بلال اظہر کیانی نے پیش کی جبکہ اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی،علی محمد خان نے ترمیمی بل پر ترمیم پیش کی جسے کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا، علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کیا پارلیمنٹ کا یہ کام ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے سپریم کورٹ پر حملہ کرے، قانون سازی کر کے آپ مجھے جائز حق سے محروم نہیں کرسکتے، مخصوص نشستوں کا حق ہمیں سپریم کورٹ سے مل گیا ہے، ہمیں کیسے ہمارے حق سے محروم کیا جاسکتا ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی ہے اور رہے گی، الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ کیا 39 ارکان کے لیے پی ٹی آئی حلال اور 41 کیلئے حرام ہے؟ ہم اس ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں، قانون سازی ضرور کریں لیکن یہ ملک کے مفاد میں ہونی چاہیے، اس قانون سازی کے خلاف عدالت جائیں گے۔

اپوزیشن حقائق مسخ نہ کرے ہم قانون کو واضح کر رہے ہیں۔وزیر قانون
اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ قانون سازی آئین کی روح کے عین مطابق ہے غیر آئینی نہیں، علی محمد خان نے کہا کہ یہ قانون سازی ہمارا راستہ روکنے کیلئے ہے، ان کے 41 ارکان نے حلف نامے دیے کہ ان کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے،وفاقی وزیر قانو ن اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آپ کے وکیل نے کہا مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کیلئے مانگ رہے ہیں، جس جماعت نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، ہم کسی جرم میں ترمیم کرنے نہیں جارہے، قانون سازی آئین کی روح کے عین مطابق ہے یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے، ان کے 81 لوگوں نےحلف نامہ دیا کہ ان کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے پی ٹی آئی سے نہیں، آج یہ اپنے حلف ناموں سے مُکر رہے ہیں، دو ججز کے اختلافی نوٹ میں تمام وجوہات درج ہیں، تحریک انصاف نے خود بھی یہ نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دینے کا مطالبہ کیا تھا، اپوزیشن حقائق مسخ نہ کرے ہم قانون کو واضح کر رہے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کو جگہ دیں اگر نہیں دینگے تو آپکا حال بھی حسینہ واجد جیسا ہو گا، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جاتاہے ، پھینکا نہیں جاتا، ہم اس غیرآئینی قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے، سیاسی جماعتوں کو جگہ دیں اگر نہیں دینگے تو آپکا حال بھی حسینہ واجد جیسا ہو گا،

قومی اسمبلی اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ورکروں نے آئین اور پارلیمنٹ کے لیے قربانیاں دیں ،اگر ایوان کو اس طرح چلایا جائے گا تو ہم چلنے نہیں دینگے ،میں نے کشمیر سے متعلق قرارداد کی مخالفت کی ،میں قراداد میں ترمیم لانا چاہتا تھا،ہم نے ہمیشہ آزادی کی تحریکوں کی حمایت کی ،کشمیریوں سے پوچھا جائے کہاں جانا چاہتے ہیں،علی محمد خان نے محمود اچکزئی کی مخالفت کردی اور کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیر بنے گا پاکستان

عمران کو فریج ،اے سی دے دو،قوم کو بھوکا مار دو، آپ روز ’’تھوبڑے‘‘ لے کر آ جاتے ہیں،شازیہ مری برس پڑیں
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے عمر رسیدہ چیئرمین کی آسائشوں پر بات نہیں کرنی ہم نے، اُسے فریج دے دو، مرغی ، اے سی دے دو، اُسے سب کچھ دے دو اور پاکستان کی عوام کو بھوکا مرنے دو، آپ نے ڈھٹائی کی حد کر دی ہے، آپ روز ’’تھوبڑے‘‘ لے کر آ جاتے ہیں، اِس سے پاکستان کی غریب عوام کا پیٹ نہیں بھر تا،بجلی کے بل نہیں بھر رہے، نوجوان کو نوکری نہیں مل رہی، ہمارے بچوں کو تعلیم چاہئے،اب ہم ڈیجیٹل دہشت گردی بات نہیں کریں گے،بچے پوچھتے ہیں کہ روزگار کی بات کیوں نہیں کرتے.

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں بلال اظہر کیانی نے انتخابات ایکٹ میں ترمیم کرنے کا بل پیش کردیا تھا،اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیاتھا،قائمہ کمیٹی نے بھی بل منظور کر لیا تھا،انتخابات ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل” انتخابات دوسری ترمیم بل”کے نکات سامنے آ گئے ہیں، بل کے مطابق کامیاب آزاد امیدوار کی جانب سے سیاسی جماعت میں شمولیت کی رضامندی ناقابل تنسیخ ہوگی،اگر کوئی جماعت مجوزہ مدت کے اندر مخصوص نشستوں کے لئے فہرست جمع کرانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ نشستوں کی کوٹے کے لئے اہل نہیں ہوگی،الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں 2 ترامیم متعارف کرائی جارہی ہیں، پہلی ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 اور دوسری ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 104 میں متعارف کروائی گئی ہے، پہلی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اپنی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا،دوسری ترمیم میں کہا گیا ہے کہ جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں،ترمیمی ایکٹ 2024 کے مطابق یہ دونوں ترامیم منظوری کے بعد فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی۔

میری ویڈیو وائرل ہو گئی،دل کرتا ہے عدالت کے باہر خود کشی کر لوں،آمنہ عروج

خلیل الرحمان قمر پر تشدد کرنیوالے ریکارڈ یافتہ ملزم نکلے

خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو لیک ہو گئیں

خلیل الرحمان قمر کیس،مرکزی ملزم حسن شاہ گرفتار

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کی کہانی،مکمل حقائق،ڈرامہ نگاری سے ڈرامائی بیان

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کے پیچھے کون؟

خلیل الرحمان قمر پر تشدد میں ملوث خاتون سمیت 12 ملزمان گرفتار

خلیل الرحمان قمر کی برابری کی خواہش آمنہ نے پوری کر دی

خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو،تصاویر بھی خاتون کے پاس موجود ہیں،دعویٰ

خلیل الرحمان قمر سے فون پر چیٹ،تصاویر کا تبادلہ،پھر اس نے ملنے کا کہا،ملزمہ کا بیان

خواتین آدھے کپڑے پہن کر مردوں‌کو ہراساں کررہی ہیں خلیل الرحمان قمر

سونیا کی جرائت کیسے ہوئی وہ کہے کہ اس نے میرے پاس تم ہو رد کیا خلیل الرحمان قمر

اچھی بیوی کون ہوتی ہے خلیل الرحمان قمر نے بتا دیا

خلیل الرحمان قمر نے پہلا لو لیٹر کس کو اور کس عمر میں لکھا

خلیل الرحمان قمر کو اپنے حسن کی اداؤں سے لوٹنے والی آمنہ کی تصاویر

خلیل الرحمان قمر اور آمنہ کی نازیبا ویڈیوز؟ ڈاکٹر عمر عادل کی نس بندی ہونی چاہئے

ہمارے پاس ویڈیوز،خلیل الرحمان قمر آمنہ سے فزیکل ہونا چاہتا تھا،حسن شاہ کا دعوٰی

Leave a reply